قلاہور (وقائع نگار خصوصی) وزارت داخلہ پنجاب نے وفاقی نظرثانی بورڈ کے روبرو جماعت الدعوة کے امیر حافظ سعید اور ان کے چار ساتھیوں کی انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت نطربندی میں توسیع کی درخواست واپس لے لی۔ وفاقی نظر ثانی بورڈ کا اجلاس جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ہوا۔ وزارت داخلہ پنجاب کے سیکشن افسر نے نظر ثانی بورڈ کو آگاہ کیا کہ حافظ سعیداور ان کے چار ساتھیوں کی انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت نظربندی کے جاری نوٹیفکیشن میں توسیع نہیں کی گئی لہٰذا نظر بندی میں توسیع کی حکومتی درخواست واپس کر دی جائے۔ جس پر نظرثانی بورڈ نے حکومتی استدعا منظور کر لی۔ حکومت کی جانب سے نظر ثانی درخواست واپس لئے جانے کی بناءپر حافظ سعیداور ان کے چار ساتھیوں قاضی کاشف حسین، عبداللہ عبید، ملک ظفر اقبال اور عبدالرحمن عابد کو نظر ثانی بورڈ کے روبرو پیش نہیں کیا گیا۔ علاوہ ازیں وفاقی نظر ثانی بورڈ نے فارنر ایکٹ کی خلاف ورزی پر 50 غیرملکیوں اور تحفظ پاکستان ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر دس پاکستانیوں کی نظربندی میں توسیع کر دی۔ پولیس نے ملکی اور غیر ملکی باشندوں کو انتہائی سخت سکیورٹی میں نظر ثانی بورڈ کے روبرو پیش کیا۔ غیرملکی قیدیوں میں 27 بھارتی، 6 نائیجرین، 5 تنزانین، 4 بنگالی، 3 افغانی اور ایک ایک قیدی کا تعلق برما، ایران، عرب امارات ،کینیا اور برونڈی سے ہے۔ ملکی سالمیت کے خلاف پکڑے جانے والے دس پاکستانیوں کا تعلق پاکستان کے مختلف شہروں سے ہے۔ نظرثانی بورڈ نے سزائیں مکمل کرنے والے پانچ غیرملکیوں کو ان کے وطن واپس بھجوانے کی ہدایت کر دی۔
نظرثانی بورڈ