اسلام آباد (شفقت علی / دی نیشن) آئی ایم ایف کو چین سے لئے گئے قرضوں کے بارے میں بریفنگ دینے سے پہلے پاکستان نے چینی قرضوں کی تفصیلات سے امریکہ کو آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بارے میں پاکستان نے امریکہ کو آگاہ کر دیا ہے مگرامریکی حکام کی جانب سے اس حوالے سے کوئی ردعمل ابھی تک ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق آئی ایم ایف سے بیل آئوٹ پیکج کیلئے رابطہ کرنے کے بعد امریکی حکام کے مثبت جواب کا انتظار کیا جا رہا ہے کیونکہ آئی ایم ایف سے بیل آئوٹ پیکج کی منظوری کیلئے امریکہ کی حمایت انتہائی ضروری ہے۔ امریکہ کا آئی ایم ایف کے فیصلوں پر اختیار سب سے زیادہ ہے۔ امریکہ 17.68 فیصد کے حقوق کے ساتھ سرفہرست ہے۔ کسی بھی فیصلہ پر اثرانداز ہونے کیلئے چین 6.49 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ جاپان کا دوسرا نمبر ہے۔ ان حالات میں آئی ایم ایف سے مزید قرضہ لینے کیلئے مذاکرات کرنے سے پہلے امریکہ کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔ جبکہ وزیر خزانہ اسد عمر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کیلئے امریکہ کی رضامندی ضروری نہیں ہے۔ وزیر کے مطابق امریکہ کے پاس آئی ایم ایف فیصلوں کو ویٹو کرنے اختیار نہیں ہے جبکہ امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم قرضہ کیلئے پاکستان کی آئی ایم ایف سے درخواست کو بڑے غور سے دیکھ رہے ہیں۔