شام میں کرد انتظامیہ کے خلاف ترکی کی جانب سے جاری فوجی کارروائی کے رد عمل میں امریکا نے ترکی پر اقتصادی پابندیوں کا نفاذ شروع کردیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی پر شمال مشرقی شام میں کرد فورسز کے خلاف فوجی کارروائی پرترکی کی دو وزارتون اور تین وزراء پراقتصادی پابندیاں عاید کردی ہیں۔وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ترکی کے خلاف پابندیوں میں وزارت دفاع ، وزارت برائے توانائی اور داخلہ شامل ہیں۔ ان تینوں محکمون کے ترک وزراء کو امریکا میں داخلے پر پابندی عاید کردی گئی ہے۔ امریکا میں ان کے تمام اثاثے منجمد کردیئے ہیں اور ان کے ساتھ لین دین پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔یہ پابندیاں صدرٹرمپ کے دستخط کردہ ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعہ عاید کی گئیں۔ حال ہی میں ترکی نے شمال مشرقی شام میں کرد ملیشیا کے خلاف ایک بڑی فوجی کارروائی کا آغاز کیا تھا جس کے بعد امریکا کی طرف سے انقرہ کے خلاف سخت رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نےخبردار کیا ہے کہ اگر ترکی شام میں کردوں کے خلاف جاری فوجی کارروائی سے باز نہیں آتا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں اور علاقے میں ایک بڑا انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔