اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیوروکے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس نیب ہیڈ کوارٹرز میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی چئیرمین نیب حسین اصغر، پراسیکوٹر جنرل نیب سید اصغر حیدر، ڈی جی آپریشن نیب ظاہر شاہ، ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں شوگر کمیشن کی رپورٹ اور مبینہ شوگر سبسڈی سکینڈل کی غیر جانبدرانہ، آزادانہ، شفاف، میرٹ اور قانون کے مطابق تحقیقات کیلئے تجربہ کار اور محنتی افسران پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم(CIT) تشکیل دی گئی ٹیم کی طر ف سے پیش کی گئی ابتدائی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔ واضح رہے کہ مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم(CIT) میں دو انوسٹی گیشز افسران، فنانشل ایکسپرٹ، لیگل کنسلٹنٹ، شوگر انڈسٹری کے معاملات کے بارے میں تجربہ رکھنے والے ایکسپرٹ، فرانزک ایکسپرٹ اور کیس افسر/ ایڈیشنل ڈائریکٹر اور متعلقہ ڈائریکٹر کے علاوہ تحقیقات کی نگرانی ڈی جی نیب راولپنڈی کررہے ہیں۔ چئیرمین نیب نے ماہانہ اجلاس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی ابتدائی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو تحقیقات کو شفاف، غیر جانبدارانہ، میرٹ اور پروفیشنل انداز میںمکمل کی جائیں اور اس سلسلے میں تمام صوبوں سے چینی سبسڈی سے متعلق تفصیلات معلوم کرنے کے علاوہ ایس ای سی پی سے متعلقہ کمپنیوں کی مالی اور آڈٹ رپورٹس اور دیگر متعلقہ اداروں سے معلومات حاصل کر کے معاملہ کی تہہ تک پہنچا جائے۔ چئیرمین نیب نے ہدایت کی کہ چینی سبسڈی کی تحقیقات میں تمام متعلقہ افراد اور محکموں کو اپنی صفائی کا قانون کے مطابق پورا موقع فراہم کیا جائے اور غیر قانونی طریقہ سے چینی سبسڈی وصول کرنے والے ہر اس شخص کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی جن کو غیر قانونی طریقے سے نہ صرف چینی سبسڈی دی گئی بلکہ قومی خزانے کو بھی مبینہ طور پر اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ چئیرمین نیب نے ہدایت کی کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز ٹھوس شواہد اور مستندد ستاویزات کی روشنی میںقانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائی جائیں۔