اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ آئندہ پانچ سالوں میں 10 فیصد تک ہائیڈل اور نیشنل گرڈ میں قابل تجدید ذرائع سے بجلی پیدا کر کے پاکستان کے انرجی مکس کو میں ڈال دی جائے گی، حکومت کھلی اور شفاف مسابقتی بولی کے عمل کے ذریعے قابل تجدید توانائی پر مبنی پاور پلانٹس لگائے گی۔ بدھ کو پاکستان میں عربی جمہوریہ مصر کے سفیر طارق ڈہرورو نے وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان سے ملاقات کی۔ دونوں فریقین نے قابل تجدید توانائی منصوبوں میں کاروباری مواقع کی تلاش کرنے اور پاکستان کے توانائی کے شعبے میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ عمر ایوب خان نے پاکستان کے انرجی سیکٹر ، نئی متبادل تجدید توانائی پالیسی اور ملک کے توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے لئے حکومت کی جانب سے کی جانیوالی کوششوں کا ایک جائزہ پیش کیا۔ وزیر توانائی نے گرین انرجی سے متعلق پاکستان کے عزم کی بھی تصدیق کی اور کہا کہ آئندہ پانچ سالوں میں 10 فیصد تک ہائیڈل اور نیشنل گرڈ میں قابل تجدید ذرائع سے بجلی پیدا کر کے پاکستان کے انرجی مکس کو میں ڈال دی جائے گی. انہوں نے قابل تجدید توانائی کے حصول کو 2025 تک 20 فیصد اور 2030 تک 30 فیصد 2030 تک اضافے کے بارے میں آگاہ کیا۔ پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری کے امکانات کی وضاحت کرتے ہوئے ، وزیر نے کہا کہ حکومت کھلی اور شفاف مسابقتی بولی کے عمل کے ذریعے قابل تجدید توانائی پر مبنی پاور پلانٹس لگائے گی۔ سفیر نے توانائی کے شعبے میں پاکستان اور مصر کے مابین جی ٹو جی کی بنیاد پر باہمی تعاون کو بجلی کی پیداوار ، ٹرانسمیشن اور قابل تجدید توانائی منصوبوں میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ سفیر نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک دونوں ممالک کے مابین معاشی تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کے لئے توانائی کے شعبے میں تعاون پیدا کریں گے۔