لاہور (وقائع نگار خصوصی) پاکستان پیپلز موومنٹ کے زیر اہتمام کے چیئر مین سید منظور علی گیلانی ایڈووکیٹ کی زیر صدارت’’جمہوریت کا سفر اور ہماری ذمہ داری ‘‘ کے موضوع پر کراچی ہال لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن میںسیمینار ہوا جس مختلف سیاسی پارٹیوں کی قیادت سیکرٹری جنرل پی پی ایم کے اظہر جمیل، مسلم لیگ ن کے سینٹر پرویز رشید، اے این پی کے سابق صدر حسان وائیں، جاوید تنویر، پاکستان بار کونسل کے وائس چیئر مین عابد ساقی، ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئر مین اعظم نذیر تارڑ، لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر طاہر نصر اللہ وڑائچ، سابق صدور شفقت چوہان، سیاسی کارکن منظور بھٹی، رانا اکرام ربانی، بیرسٹر مختار احمد، منصف اعوان، سمیت دیگر نے شرکت کی۔ مقررین نے اپنے خطابات میں کہا کہ مطابق جمہوریت کا سفر اس وقت شروع ہوا جب لوگ پریشانی میں مبتلا تھے بے روزگاری اپنے عروج پر تھی لوگوں کو شدید کوفت کی جانب دھکیل دیا گیا۔ اس وقت جمہوریت نے جنم لیا مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں منتخب کئے جانے والے لیڈران کو عوام کی پریشانیوں کا کوئی خیال نہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پنتیس سال آمروں نے گذارے جبکہ بقایا پنتیس سال جمہوریت کے نام کئے گئے جو برائے نام تھی۔ ہمیں اپنے اپنے اداروں کو درست کرنے کی ضروت ہے۔ آج تک حقوق کی جنگ تو لڑی گئی لیکن فرائض نہیں نبھائے گئے۔ آج جمہوریت کے فروغ کی اشد ضرورت ہے۔ اے این پی کے سابق رہنما حسان وائیں نے کہا کہ جمہوریت کا سفر قائد اعظم محمد علی جناح کے جانے کے ایک سال بعد ہی چلا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں نے جمہوریت کے نفاذ کے لیے کوششیں کیں لیکن اس وقت کے وزیراعظم کو قتل کر دیا گیا۔ پاکستان کے سیاستدانوں کے جمہوریت کے فروغ کے لیے بے پناہ قربانیاں دیں۔ سید منظور علی گیلانی نے کہا کہ جمہوریت کے سفر اور اس کے فروغ میں بہت سے نشیب و فراز دیکھے ہیں۔ ملک میں نافذ ہونے والے مارشل لاء کے ساتھ نبرد آزما ہوئے ہیں۔ آج اس امر کی ضرورت ہے کہ ملک میں جمہوریت کے بچاؤ کیلئے سیاست دانوں کو آگے آنا ہو گا۔