بدرالحسن فاروقی اسپورٹس کمپلیکس کا نوحہ

چالیس برس تک شہر قائد میں کھیل اور کھلاڑیوں کا اہم مرکز بدرالحسن فاروقی اسپورٹس کمپلیکس بلدیہ عظمیٰ کراچی کی عدم دلچسپی اور افسران کے غفلت کے سبب اجڑ چکا ہے۔  ‘ جو کے ناظم آباد گول مارکیٹ میں موجود  اس  وینیو پر روزانہ مختلف کھیلوں کی کوچنگ و پریکٹس کیلئے پہنچنے والے گرلز و بوائز کھلاڑیوں سے سر شام ہی پر رونق ہو جانے والی یہ جگہ اب ویران ہے ۔ ہر ماہ ہی کوئی نہ کوئی ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے والے اس سنٹر میں گذشت دو برس سے ٹورنامنٹ تو کجا‘ کوئی میچ تک نہیں ہوا۔ چار برس لگاتار اختیارات کا رونا روتے ہوئے بھی تمام تر اختیارات انجوائے کرکے رخصت ہوجانے والے میئر کراچی وسیم اختر کے دور میں جہاں کئی اہم شعبے بوجوہ تباہ  ہو گئے وہیں بدرالحسن فاروقی اسپورٹس کمپلیکس بھی اسی دو ر میں اجاڑا گیا۔  2018ء میں اس کمپلیکس کو بام عروج تک پہنچانے والے معین الدین اور ماہیہ معین ریٹائر کیا  ہوئے ‘  بلدیہ کے ارباب حل و عقد نے شہر کی اس اہم ترین اسپورٹس وینیو کوبھی کشمیر روڈ اسپورٹس کمپلیکس کی طرح  ویران کرنے کی ٹھان لی ۔ کھیل اور کھلاڑیوں سے محبت رکھنے والی اس  اسپورٹس فیملی کی سبکدوشی کے بعد ان کی جگہ متبادل منتظمین کی تقرری سے گریز کرکے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا گیا۔ رہی سہی کسر کوویڈ 19 لاک ڈاؤن کے دوران اس وقت پوری ہوگئی کہ جب تمام کھیلوں کے انعقادپر پابندی تھی‘ اس کمپلیکس کے اندر کے ایم سی افسران کی آشیرباد سے کچھ بگڑے شہزادوں نے بیڈمنٹن کورٹ اور ٹیبل ٹینس روم پر قبضہ کرکے تواتر کے ساتھ نہ صرف  انڈور کرکٹ کھیلنی شروع کردی بلکہ مبینہ طور پر باقاعدہ میچزکاخفیہ انعقاد بھی شروع کردیا۔
 جس کمپلیکس میں کرکٹ کی سہولت موجود ہی نہیں تھی اس میں کرکٹ میچز کے ذریعے دیگر کھیلوں کا انفرااسٹرکچر تباہ کرنے کی یہ نادر مثال ہے جس پر تحقیقاتی اداروں کو ہوش میں آنا چاہئے اور اس امر کی 
تحقیقات کرنی چاہئے کہ وہ کون سے بااثر ہاتھ تھے جنہوں نے کوویڈ 19نیشنل ایمرجنسی پلان کو روندتے ہوئے اسپورٹس کمپلیکس بیڈمنٹن ہال میں کرکٹ میچز کی خفیہ اجازت دے کر ایک طرف تو قومی سطح پر نافذ قومی کوویڈ 19 پالیسی سے کھلواڑ کیا تو دوسری جانب کھیلوں کا اس اہم ترین مرکز کو اپنی ذاتی خواہشات کی بھینٹ چڑھادیا۔تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ ملک کو متعدد انٹرنیشنل کھلاڑی دینے والا  وقت کا مشہور و خوبصورت انڈور اسپورٹس کمپلیکس اب ٹوٹ پھوٹ  کے بعد مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر پہنچ کیا ہے ۔ 
 بدرالحسن فاروقی اسپورٹس کمپلیکس کا سنگ بنیاد فاروق ستار کی میئر شپ کے دور میں علاقہ  کونسلر تسلیم الحسن فاروقی نے رکھا تھا۔ ِیہ کمپلیکس دو بیڈمنٹن کورٹس اور دو ٹیبل ٹینس رومز  پر مشتمل ہے۔ یہاں پر لڑکوں اور لڑکیوں  کے لیے الگ الگ چینجنگ روم ہیں۔ اس کمپلیکس میں بیڈمنٹن‘ ٹیبل ٹینس‘ تائی کوانڈو‘ باسکٹ بال کی تربیت اور کوچنگ کی سہولت موجود تھی‘ 1992 ء میں تعمیراتی کام مکمل ہونے پر اسکا افتتاح رکن قومی اسمبلی اور اس وقت کےMQM کے وائس چیئرمین سلیم شہزاد نے کیا تھا۔ 1992ء سے 2018تک اس ادارے کی بے لوث خدمات سر انجام دینے والی سابق انٹرنیشنل ہاکی‘ تائی کوانڈو اور ٹینس پلیئر ماہیہ معین اور انکے شوہر محمد معین الدین نے اس ادارے کو بلندیوں پر پہنچا دیا۔ انکی سر پرستی میں اس ادارہ سے  انٹرنیشنل اور نیشنل سطح پر کھیلوں اور کھلاڑیوں کا ٹیلنٹ   پروان چڑھا۔
 ضرورت اس امر کی ہے کہ اس اہم کھیلوں کے مرکز کا دوبارہ اجراء کیا جائے جس کے لئے یہ وقت انتہائی موزوں ہے کیونکہ اس وقت بلدیاتی اداروں کی باگ دوڑسیاسی اثرورسوخ سے متاثرہ بلدیاتی افسران کے بجائے سول افسران کے ہاتھ میں ہے جو انتظامی طور پر زیادہ ذہنی استعداد اور تیز ترین قوت فیصلہ کی خصوصی تربیت کے حامل ہوتے ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن