دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد چوہدری نے کہا ہے کہ بامقصد مذاکرات اس وقت ممکن ہونگے جب بھارت اس مقصد کے لئے سازگار ماحول پیدا کرے۔
انہوں نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں یہ بھی واضح کیا کہ کشمیریوں کی فعال شرکت یقینی بنائے بغیر بھارت کے ساتھ مذاکرات ممکن نہیں ہیں۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کو غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی جاری خلاف ورزیاں ختم کرنا ہونگی۔انہوں نے پاکستان اور چین کی دیرینہ دوستی کیخلاف بھارت کے شرانگیزپروپیگنڈے کی بھی مذمت کی۔جعلی مقابلوں میں ماورائے عدالت ہلاکتوں ، نام نہاد تلاشی اور محاصرے کی کارروائیاں کرنا ہونگی اور کشمیری قیادت کو بھی رہا کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی سازشوں کو بھی فوری طور پر روکنے کی ضرورت ہے۔ترجمان نے بھارت کی اعلیٰ قیادت کی طرف سے غیر ذمہ دارانہ اور بلاجواز بیانات مسترد کرتے ہوئے ان کی شدید مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ ایسے بیانات پاکستان کیلئے بھارت کی منفی سوچ اور ناقابل علاج جنونی کیفیت کے عکاس ہیں۔ترجمان نے پاکستان اور چین کی دیرینہ اور قریبی دوستی کے خلاف بھارت کے شرانگیز پراپیگنڈے کی بھی مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو اپنے جارحانہ عزائم ترک کرکے اپنا رویہ درست کرنا چاہیے اور ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تنازعات پرامن طور پر حل کرنے چاہئیں۔