کوٹ ادو(خبر نگار)آج نابینا افراد کا عالمی دن،سرکاری ونجی ادارے روائتی تقریبات کرنے تک محدود،نواحی علاقہ موضع غربی غیر مستقل ‘دری29ہزار کے رہائشی ایک ہی خاندان کی 3 خواتین سمیت 12 افراد پیدائشی طور پر بینائی سے محروم، تفصیلات کے مطابق لاشاری برادری کے پیربخش لشاری کے4 بیٹے اللہ بخش، غلام یٰسین،غلام اکبر، قاری عبدالحمید جبکہ غلام اکبر کے چار بچے فوزیہ بی بی، محمد ساجد، محمد صابر، مجیب الرحمن اور ان کی ہمشیرہ رقیہ بی بی کے بھی 2 بچے نابینا ہیں جن میں نادیہ بی بی، زین العابدین،محمد ادریس کابیٹا الطاف حسین اور غلام حسین کی ایک بیٹی نسرین بی بی پیدائشی طور پر نابینا ہیں،ان نابینا افراد جن کی عمر 4 سال سے 60 سال تک کی ہیں اکثریت حفاظ اور قاری ہیں، اس حوالے سے 60 سالہ نابینا اللہ بخش نے بتایا کہ حکومت کی طرف سے پہلے انہیں خدمت کارڈ جاری کیے گئے تھے جو کہ بند کر دیے گئے ہیں،معذوری شناختی کارڈ کے لئے انہوں نے سوشل ویلفیئر کے دفتر میں درخواست جمع کرائی تھی وہ کئی عرصہ سے سوشل ویلفیئر مظفرگڑھ کے چکر بھی لگاتے رہے ہیں تاکہ اپنا معذور شناختی کارڈ بنوا کر اپنے بچوں کو معذور کوٹہ میں نوکریاں دلواسکیں مگر ان کے آج تک وہ معذوری والے شناختی کارڈ بھی نہ بن سکے،اس حوالے سے محمد ساجد کہنا تھا کہ سرکاری ونجی اداروں سمیت انسانی حقوق کی کئی تنظیمیں اس خاص دن پر باتیں کرنے تک محدود ہو تی ہیں جبکہ ان کیلئے کسی تنظیم اداروں نے ان مشکلات دور نہ کیں،غلام اکبر نے کہا کہ حکومت نے نابینا افراد کے لیے سرکاری ملازمتیں میں کوٹہ مختص تو کردیا گیا جو کہ آٹے میں نمک کے برابر ہے تا ہم اس کوٹے پر بھی عمل نہیں کیا جاتا،انہوں نے حکومت سمیت اس دن پرپرچار کرنے والی تنظیموں اور اداروں سے اپیل کی کہ ہمارے ان نابینا افراد کی تعلیم اور تربیت کا خصوصی اہتمام کیا جائے اور انہیں ہنرفراہم کر کے معاشرہ کا باعزت اور مفید شہری بنایا جائے اورانہیں معذور کوٹہ میں ملازمتیں دی جائیں تاکہ وہ کسی کے آگے ہاتھ پھیلائے بغیر اپنے اہل وعیال کی پرورش کر سکیں۔
ایک ہی خاندان کی 3 خواتین سمیت 12 افرد پیدائشی بینائی سے محروم
Oct 15, 2021