اسلام آباد( خصوصی رپورٹر ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈبلیو ایچ او کی جانب سے ایمبولینسزہدیہ کرنے کے معاملے پروزارت خارجہ سے جواب طلب کرلیاڈبلیو ایچ او کیطرف سے ایمبولینسز ہدیہ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس اعجاز الااحسن کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاڈبلیو ایچ او نے نجی فرم کو31 ایمبولنسز، 2 آرمرڈ گاڑیاں گفٹ کی، نجی فرم کی سروسز کے اخراجات کون ادا کرے گا، حکومت پاکستان نے ڈبلیو ایچ او کو استثنی دے رکھا ہے ؟ ان حالات میں تھرڈ پارٹی کس کیخلاف واجبات کا دعوی کرے ؟ جس پر وکیل ڈبلیو ایچ او ڈبلیو ایچ او کو حکومت پاکستان نے ایسے معاملات پر استثنی دے رکھا ہے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاوزارت خارجہ کا موقف لینے کے لیے مہلت دی جائے،جس پر عدالت نے قرار دیا کہ وزارت خارجہ بتائے ڈبلیو ایچ او کو کن معاملات پر حکومت نے استثنی دے رکھا ہے عدالت نے سرکاری وکیل کی درخواست پر مقدمہ کی سماعت 29 اکتوبر تک ملتوی کردی ڈبلیو ایچ او نے نجی فرم کے ذریعے ایمبولینسز اور آرمرڈ گاڑیاں خریدی تھی نجی فرم نے 14 لاکھ 44 ہزار واجبات ادا نہ کرنے پر عدالت سے رجوع کیا تھا۔