اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے باچا خان یونیورسٹی کے لیے زمین ایکوائر کرنے پرمتاثرین کو مار ک اپ کے ساتھ معاوضہ ادا کرنے کا حکم دے دیا سپریم کورٹ میں باچا خان یونیورسٹی کے لیے زمین ایکوائر کرنے سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی دوران سماعت جسٹس قاضی محمد امین نے کہاآئین ہر قسم کے استحصال کی ممانعت کرتا ہے ریاست شہریوں سے زمین لیں تو مناسب معاوضہ بھی دیں جسٹس منصور علی شاہ نے کہایونیورسٹی کے لیے دس سال قبل اراضی ایکوائر ہوئی۔،جسٹس قاضی محمد امین نے کہادس سال میں رئیل اسٹیٹ کہاں تک چلا گیا ہے ۔ کے پی کے حکومت کے وکیل نے موقف اپنایا کہ اپیلیں مسترد ہوئی تو ایک ارب پچاس کروڑ اضافی ادا کرنا پڑیں گے۔صوبائی حکومت کی قانون میں ترمیم کے بعد اصل رقم پر مارک اپ دینا ختم کر دیا گیا ہے جس پر جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے پیسوں کی کاونٹنگ نہیں کرنی،مارک اپ کیساتھ متاثرین کو ادائیگیاں کی جائیں جس کے بعد عدالت نے خیبر پختونخواہ حکومت کی پشاور ہائیکورٹ کے خلاف اپیل مسترد کردی۔