شاہراہ نور جہاں، مچھلی چوک سے کینپ تک کا روڈ، سائٹ کے علاقے میں 17 سڑکیں اس کے علاوہ ہیں‘ بیرسٹر مرتضی وہاب


کراچی(نیوز رپورٹر) بلدیہ عظمی کراچی کے محکمہ انجینئرنگ کے زیر انتظام حکومت سندھ کی جانب سے ایک ہزار ملین کی اسپیشل گرانٹ کراچی کے مختلف علاقوں میں 20سے زائد سڑکوں کی تعمیر اور استر کاری کا کام تیزی سے جاری ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے ڈائریکٹر جنرل کو ہدایت کی ہے کہ ان زیر تعمیر سڑکوں کو مقررہ 45 دن کے اندر ہر صورت میں مکمل کیا جائے تاکہ شہریوں کو مون سون سیزن کے گزرنے کے بعد سڑکوں کے حوالے سے جو دشواریاں ہیں انہیں ختم کیا جاسکے، وہ سڑکیں جن پر تعمیراتی کاموں کا فوری طور پر آغاز کیا گیا ہے ان میں ضلع وسطی کی سڑکوں غریب آباد سے عثمان میموریل اسپتال تک،مدینہ مسجد فوڈ اسٹریٹ، ضیا الدین اسپتال چورنگی سے مجاہد کالونی،سرسید گرلز کالج سے لسبیلہ چورنگی، بڑا میدان سے خلیفہ چوک، بلاک۔ ایل اور بلاک۔ ایم متین فوڈ کی سڑک شامل ہیں، ان سڑکوں کو 50، 50 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے، ضلع شرقی میں یونیورسٹی روڈ، سندھی مسلم سوسائٹی چورنگی اور کمرشل ایریا، لنک روڈ ٹیپو سلطان مبارک شہید روڈ شامل ہیں، اسی طرح ضلع جنوبی میں شاہراہ عطار اور ملحقہ علاقے، شاہراہ ایران، شاہراہ لیاقت، ایم اے جناح روڈ پر 50،50 ملین روپے کی لاگت سے تعمیراتی کام جاری ہے، ضلع ملیر میں خالد بن ولید روڈ بھینس کالونی سے مہران ہائی وے تک تعمیر کیا جا رہا ہے،حیدری چوک روڈ، عمار یاسر فیز ون اور اندرونی گلیاں، قدیر چوک سے نفیس سنیما تک کی سڑک بھی زیر تعمیر ہے، ضلع غربی اور کیماڑی میں جیکسن مارکیٹ کی سڑک اور ملحقہ علاقوں کی سڑکیں بھی تعمیر کی جا رہی ہیں، سائٹ فلائی اوور سے لیاری ایکسپریس وے تک کی سڑک پر بھی کام جاری ہے، اسی طرح فلائی اوورز اور پلوں کے ایکسپینشن جوائنٹس بھی تبدیل کئے جا رہے ہیں جن میں قائد آباد فلائی اوور، ملیر ندی فلائی اوور، ناتھا خان فلائی اوور، حسن اسکوائر فلائی اوور، جوہر موڑ فلائی اوور، قاسم عمر فلائی اوور بالمقابل نیشنل اسٹیڈیم شامل ہیں، ان فلائی اوورز پر ایکسپینشن جوائنٹس کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ استرکاری بھی کی جارہی ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ ان کاموں میں معیار کو مدنظر رکھا جائے تاکہ تعمیر ہونے والی یہ سڑکیں دیرپا ثابت ہوں، انہوں نے کہا کہ میں پیپلز پارٹی کی قیادت اور وزیراعلی سندھ کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے فوری ریلیف کے لئے ایک ہزار ملین کی گرانٹ کے ایم سی کو فراہم کی، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ پہلے تمام سڑکوں کو موو ایبل کیا گیا تھا تاکہ ٹریفک کی روانی بحال ہوسکے، اب ان کو ازسرنو تعمیر کیا جا رہا ہے، سڑکوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ ڈرینج سسٹم، فٹ پاتھ اور اسٹریٹ لائٹس بھی فراہم کی جا رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ وہ سڑکیں ہیں جس سے بڑی تعداد میں شہری گزرتے ہیں اور مختلف علاقوں کو یہ سڑکیں ملاتی ہیں، انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ بھی جو سڑکیں پہلے سے زیر تعمیر تھیں جن میں شاہراہ نور جہاں، مچھلی چوک سے کینپ تک کا روڈ، سائٹ کے علاقے میں 17 سڑکیں اس کے علاوہ ہیں۔
 بیرسٹر مرتضی وہاب

ای پیپر دی نیشن