حیدرآباد(بیورو رپورٹ ) ڈویژنل کمشنر حیدرآباد کی یقین دہانی کے بعد آٹا چکی مالکان نے دو روزہ ہڑتال کے بعد احتجاج کا سلسلہ پیر 17 اکتوبر تک موخر کردیا۔ ڈاریکٹر فوڈ سندھ سے مذاکرات کے بعد ہی آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔اس وقت تک آٹا چکی مالکان یومیہ فی 140 کلو گندم کوٹہ کے چالان نہیں اٹھائیں گے۔ یہ اعلان آٹا چکی اونرز ویلفیر ایسوسی ایشن کے صدر حاجی محمد میمن نے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ چکی مالکان نے دو روزہ کامیاب ہڑتال کرکے ثابت کردیا ہے کہ وہ اپنے حقوق پر کسی کو ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے۔اور جب تک محکمہ خوراک سندھ۔ عوام کی اکثریت کو آٹا فراہم کرنے والی آٹا چکیوں کو ضرورت کے مطابق گندم کوٹہ کی فراہمی۔ فل ٹائم ڈی۔ایف۔سی کی تعیناتی۔سرکاری گوداموں میں ناکافی گندم اسٹاک کو بہتر بنانے۔آٹا چکیوں کو حیدرآباد ہی سے گندم کی سپلائی کو یقینی بنانے اور حالی روڑ فوڈ گرین گودام میں ملاوٹ شدہ گندم اسٹاک کرنے میں ملوث افسران و عملہ کے خلاف کاروائی اور لیبارٹری رپورٹ منظر عام پر لانے تک آٹا چکی مالکان کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا جائیگا انہوں نے پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی عبدالجبار خان کی جانب سے صوبائی وزیر خوراک سندھ مکیش چالہ سے رابطہ کرکے آٹا چکیوں کو کم گندم کوٹہ کی فراہمی مسائل سے آگاہ کرنے پر اراکین سندھ اسمبلی راشد خلجی،ناصر حسین قریشی اور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر عدیل صدیقی کی جانب سے آواز اٹھانے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔حاجی محمد میمن نے کہا کہ آج ہفتہ 15 اکتوبر سے حیدرآباد کی تمام آٹا چکیاں معمول کے مطابق کام شروع کرکے عوام کو آٹا فروخت کریں گی۔
آٹا چکی مالکان
آٹا چکی مالکان نے احتجاج 17 اکتوبر تک موخر کردیا
Oct 15, 2022