پیمرا میں جنسی ہراسیت کا کیس دوبارہ شنوائی کیلئے  وفاقی محتسب کے حوالےq


اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) صدر مملکت نے پیمرا میں جنسی ہراسیت کا کیس دوبارہ شنوائی کیلئے  وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت  کے حوالے کر دیا ،پیمرا کے ایک جنرل منیجرکو خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں یکطرفہ سزا سنائی گئی تھی ،جی ایم پیمرا  اور ایک ڈی جی کو ہراسگی کیس میں قصوروار قرار دیا گیا تھا،صدر مملکت ڈی جی پیمرا کو "نوکری سے برطرفی"  اور 25 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا چکے ہیں،صدر مملکت نے کہا کہ وفاقی محتسب برائے انسدادہراسیت بمقام ِکار ملزم کو شنوائی کا موقع فراہم کرے ، ملزم جان کو خطرات کے پیش نظر پاکستان  سے باہر رخصت پر تھا ، محتسب نے مقدمے کا فیصلہ یک طرفہ طور پر کیا ،  انصاف کے اصولوں کے مطابق  ملزم جی ایم کو سماعت کا مناسب موقع دیا جائے، ملزم جی ایم اور اس کے وکیل نے گواہی ریکارڈ کرنے اور جرح کے لیے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کی دستیابی کی یقین دہانی کرائی ہے ،کیس ازسر نو سماعت کیلئے محتسب  کے حوالے کیا جاتا ہے، 60 دن میں فیصلہ کیا جائے،  صد رمملکت   نے تاخیر  سے ملزم جی ایم  کو کیس میں نامزد کرنے کا مؤ قف مسترد کر دیا ،صدر مملکت  نے کہا کہ ہمارے سماجی اور ثقافتی ماحول میں، خاندان  کی عزت اور ممنوعات کے مروجہ تصورات  کی وجہ سے ایک عورت کیلئے ایسے پریشان کن واقعات کے بارے میں بات کرنا آسان نہیں ، ایسے کیسز میں مجرم کی طرف سے خاتون کے کردار کے خلاف جوابی الزامات کا اندیشہ بھی ہوتا ہے،ان وجوہات کی بناء پر، جنسی ہراسگی  کے بہت سے کیس رپورٹ نہیں ہوتے ، جنسی ہراسانی کے متاثرین معاملے کو رپورٹ کر کے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہیں، شکایت درج کرانے میں تاخیر کی بنیاد پر ایسے کیسز کو مسترد نہیں کیا جانا چاہیے ۔

ای پیپر دی نیشن