رحمت اللعالمین، خاتم النبیین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے یوم ولادت با سعادت پرمقبوضہ کشمیر میں جشن منایا گیا۔ اس سلسلے میں چھوٹے بڑے شہروں میں عشق رسول سے سرشار شمع رسالتﷺ کے پروانے میلاد النبی ﷺ کی عقیدت میں شریک محفل ہوئے اور فضائیں درود و سلام اورنعتیہ کلام سے گونج اٹھیں۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پابندیوں، چھاپوں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران عید میلاد النبی ﷺمنائی گئی ۔ ربیع الاول کے ماہ مقدس میں پیارے نبی حضرت محمدﷺکا یوم ولادت منایا جا رہا ہے۔ مقبوضہ علاقے میں عائد سخت ترین پابندیوں کے باوجود عقیدت مند کسی نہ کسی طرح سرینگر میں درگاہ حضرت بل سمیت درگاہوں اور مساجد تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے ،جہاں انہوں نے خصوصی دعائیں کیں اورحضور اکرم ﷺ کے تبرکات کی زیارت کی۔اسی طرح جموں وکشمیر میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔ اس سلسلے میں میلاد مصطفی ﷺ ریلیوں، جلوسوں اور سیرت کانفرنسز و تقاریب کا انعقاد کیاگیا۔ مساجد میں مقبوضہ کشمیر کی آزادی اور ملک کی ترقی و خوشحالی کے لئے خصوصی دعا ئیں کی گئیں۔ اس موقع پر کشمیر کی آزادی، سلامتی ترقی و خوشحالی کے لئے اجتماعی دعا کی گئی۔جشن عید میلاد النبی ﷺ حوالے سے جلوس نکالے گئے اور اپنے اپنے مقامات پراختتام پذیر ہوئے۔ ماہ ولادت محمد مصطفی ﷺ کی مناسبت سے مساجد، بازار، عمارتوں، چوک چوراہوں اور گلیوں کو سجایا گیا ہے جبکہ اس سلسلے میں محافل میلاد اور سیرت النبیﷺ کانفرنسز کا بھی انعقاد کیا گیا۔ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس نے عید میلاد النبیﷺکے موقع پرغیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرسمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کو مبارکباد پیش کی ہے۔
یہ امر حقیقی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ نے انسانیت کوظالموں کی جسمانی، معاشی اور سیاسی غلامی سے نجات دلانے کے لیے مبعوث کیاتھا، لیکن افسوس ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام پرگزشتہ کئی دہائیوں سے غیر ملکی قابض بھارت کی طرف سے ان تینوں اقسام کی غلامی مسلط ہے۔ 21ویں صدی میں فسطائی بھارت کی طرف سے کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت سے محروم رکھنا عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے۔ اسی طرح جموں و کشمیر تنازعہ کے پرامن اور منصفانہ حل کے حوالے سے عالمی برادری کے کردار اور ذمہ داری کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی جانب سے تیز تر کوششوں کی ضرورت ہے۔ بھارتی وزارت امور خارجہ کے بے جا ریمارکس نے ایک ایسے ملک کی مایوسی کو بے نقاب کیا ہے جو جموں و کشمیر پر اپنے غیر قانونی قبضے اور مقبوضہ علاقے میں بے رحم قابض افواج کے ذریعے انسانی حقوق کی قابل مذمت جاری خلاف ورزیوںکے معاملے پر خود کو تیزی سے تنہا ہوتا ہوا محسوس کر رہا ہے۔ دنیاکو معلوم ہے کہ جب بھی جموں و کشمیر میں بھارتی غیر قانونی قبضے اور ظلم و بربریت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا جاتا ہے تو بھارت سرحد پار دہشت گردی کا جھوٹا راگ الاپنا شروع کر دیتا ہے۔ تاہم ایسی کسی بھی قسم کی چال بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت کی حقیقت کو تبدیل نہیں کرسکتی۔بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کا چہرہ اور پاکستان پر سرحد پار سے دہشت گردی کے الزامات پوری دنیا پر عیاں ہو چکے ہےں جو کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔ بھارت کی کھوکھلی تردید اور ذمہ داری سے راہ فرار بھارتی شرانگیزی کی حکمت عملی کو زیادہ دیر تک چھپا نہیں سکیںگے جس کا وہ الزام دوسروں پر عائد کر دے گا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں اور شراکت کا عالمی سطح پر اعتراف کیا جاتا ہے۔ پاکستان عالمی برادری بالخصوص انسانی حقوق اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیتاآرہاہے کہ وہ جموں و کشمیر میں بھارت کی وحشیانہ ریاستی دہشت گردی کی مذمت کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کشمیریوں کو ان کی اپنی خواہشات کے مطابق ان کا حق خودارادیت دیا جائے جیسا کہ اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں میں درج ہے ۔
بھارتی وزیرخارجہ کادورہ مقبوضہ کشمیر مودی حکومت کی جانب سے مذموم مقاصد حاصل کرنے کی کوشش ہے ،کشمیری کسی صورت بھارت کے جابرانہ قبضہ کو تسلیم نہیں کریں گے، مودی حکومت جتنے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر لے ،کشمیریوں کے جذبہ آزاد ی کو سرد نہیں کرسکتا، مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم انسانیت سوز ہیں ،جس پر اقوام عالم کو آواز بلندکرنی چاہیے، آئے روز مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کو شہید کیا جارہا ہے، ایک سازش کے تحت ہندووں کو کشمیر میں آباد کیا جارہا ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، کشمیریوں نے تحریک آزادی کشمیر کے لیے بے پنا ہ قربانیاں دی ہیں، ان کی قربانیوں کوکسی صورت رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ کشمیریوں کے آبا¶اجداد تحریک آزادی کشمیر کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں ، انہی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے تمام کشمیری اپنے اسلاف کی قربانیاں دوہرانے کے لیے تیار ہیں، مودی کسی غلط فہمی میں نہ رہے ، کشمیری آزادی کے علاوہ کوئی آپشن قبول نہیں کریں گئے، اقوام عالم مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم وبربریت کا نوٹس لیتے ہوئے کشمیریوں کے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائے ۔