مقبوضہ بیت المقدس،واشنگٹن(این این آئی،نوائے وقت رپورٹ)فلسطین کے جنگ زدہ علاقے غزہ کی پٹی میں گذشتہ ایک ہفتے سے جاری اسرائیل کی کڑی ناکہ بندی کے نتیجے میں انسانی بحران المیے میں بدل رہا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گذشتہ چھ روز سے غزہ کی پٹی کو پانی کا ایک قطرہ بھی نہیں دیا گیا۔ دوسری طرف اقوام متحدہ نے غزہ کی پٹی کی ابتر ہوتی انسانی صورت حال پر متحارب فریقین کو سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے سرکاری ترجمان سٹیفن دوگریک نے زور دے کر کہا کہ غزہ کی پٹی کو گذشتہ چھ دنوں کے دوران پانی کا "ایک قطرہ پانی" نہیں ملا ہے۔یو این عہدیدار نے ایک بریفنگ کے دوران کہا کہ "میں نے حال ہی میں فلسطینی پناہ گزینوں کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی اونرواکے اپنے ساتھی سے فون پر بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ چھ دنوں سے پانی کی ایک بوند تک نہیں ملی ہے۔ پانی سمیت ضروری اشیا کا ذخیرہ ختم ہوگیا ہے"۔انہوں نے مزید کہا کہ "سیکرٹری جنرل اس وقت غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کے داخلے کے لیے اسرائیلی حکام سے اجازت حاصل کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں"۔اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ "ہم ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور ہم اسرائیل کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے ہم مصر کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ دوسری جانب غزہ کی صورتحال پر امریکی کانگریس کے ارکان نے صدر جوبائیڈن کو خط لکھ کر تشویش کا اظہار کیا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق ارکان کانگریس نے صدر بائیڈن کو خط لکھ کر کہا ہے کہ اسرائیل کے حملوں سے غزہ کی صورتحال پر شدید تشویش ہے، شمالی غزہ سے لاکھوں فلسطینیوں کے انخلا اور اس کے خطرناک نتائج پر تشویش ہے۔ امریکی ارکان کانگریس نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کو روکا جائے، فلسطین اور اسرائیل دونوں طرف کے شہریوں کا جانی نقصان روکا جائے، غزہ کی مکمل ناکابندی کے اسرائیلی فوج کے بیان پر بھی تشویش ہے، صدرجو بائیڈن اسرائیل کی غزہ کے لیے انسانی ضروریات بند کرنے کے معاملے کودیکھیں۔ارکان کانگریس نے کہا کہ غزہ میں خوراک، پانی، بجلی اور ایندھن کی فوری بحالی کرائی جائے، شراکت داروں کے ساتھ مل کر غزہ تک انسانی امداد کیلئے راہداری بنوائی جائے، امریکہ اور عالمی برادری خطے کے پائیدار امن کیلئے اقدامات کریں، غزہ اور مغربی کنارے میں انسانی بحران حل کیے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں۔