اسرائیلی بربریت فلسطینی قافلے پر حملہ، 250مہاجر خواتین ، بچے شہید

Oct 15, 2023

غزہ+ واشنگٹن+ ریاض ( بی بی سی+ نوائے وقت رپورٹ+ مانیٹرنگ نیوز) شمالی غزہ سے جنوبی غزہ کی جانب جانے والی گاڑیوں کے قافلے پر اسرائیلی فضائی حملے میں250 سے زائد فلسطینی مہاجرین شہید ہو گئے۔ ویڈیوز سے تصدیق، کئی لاشیں دیکھی جاسکتی ہیں۔ حملہ صلاح الدین سٹریٹ پر ہوا، فلسطینی وزارت صحت نے بھی وقوعہ میں 250 سے زائد افراد شہید ہونے کی تصدیق کی ہے۔ جنوب کی طرف نقل مکانی جاری ہے، جبکہ اسرائیلی فوج نے زمینی کارروائی بھی شروع کر دی ہے۔ 24 گھنٹوں کے دوران 320 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں ۔ صیہونی فوج نے ٹینکوں سے فلسطینی علاقوں پر چڑھائی کر دی ۔غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 2 ہزار 215 ہو گئی ہے۔ اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے اب تک 8 ہزار 714 فلسطینی زخمی ہوئے۔ شہداءاور زخمیوں میں بڑی تعداد بچوں اورخواتین کی ہے۔ جبکہ آپریشن طوفان الاقصی میں 1300 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں ۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی تک غزہ کا محاصرہ ختم نہیں کیا جائے گا۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری اور ناکہ بندی کے دوران شہریوں تک خوراک، ایندھن اور پانی جیسی اشیائے ضروریہ پہنچانے کی اجازت دی جائے۔ بی بی سی نے تصدیق کی ہے کہ یہ مہاجرین کے قافلے ہر حملہ صلاح الدین اسٹریٹ کے قریب۔ جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ اسرائیلی دفاعی افواج اسرائیلی فضائیہ کے بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ حماس کے کمانڈر علی قدی کو شہید کر دیا گیا ہے، جنھوں نے گذشتہ ہفتے جنوبی اسرائیل پر حملے کی قیادت کی تھی۔ ڈرون حملہ کیا گیا۔ حماس کے خارجہ امور کے سربراہ خالد مشعل نے ٹی وی سے بات کرتے کہا کہ ’یہ تنازع گزشتہ ہفتے شروع نہیں ہوا بلکہ 1948 میں شروع ہوا تھا۔ دنیا کی مضبوط فوج اسرائیل کو چند گھنٹوں میں شکست ہوئی تو ہم بھی حیران رہ گئے۔ انہوں نے کہا کہ 'ہم اس زمین کے مالک ہیں۔جو کوئی میری سرزمین پر قبضہ کرنے کے لیے آئے گا وہ دشمن اور مجرم ہے۔ اسرائیل نے حماس کمانڈر مراد ابو مراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔ حماس کے دوسری جانب امریکہ کے ایف 15 لڑاکا طیارے مشرق وسطیٰ پہنچ گئے ہیں جبکہ ڈبلیو ایچ او کا طیارہ طبی امداد لیکر مصر پہنچ گیا ہے۔ 24 گھنٹوں میں 320 فلسطینی شہید ہوئے۔ یہودی آباد کار نہتے فلسطینیوں کو قتل کرنے لگے۔ غزہ میں فضائی کارروائیوں کے ساتھ زمینی آپریشن بھی شروع کر دیا ہے۔ اسرائیلی ایئر ڈیفنس کا کہنا ہے کہ مغویوں کی بازیابی کیلئے کارروائیاں کی جائیں گی۔ ادھر اقوام متحدہ نے غزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے طبی رو بنیادی سہولیات منقطع کرنے کو غیر انسانی فعل قرار دیا اور اسرائیل سے فوری طور پر بنیادی سہولیات کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے خطاب کرتے کہا ہے کہ سات اکتوبر کو شروع ہونے والی کارروائی اسرائیل کیلئے زلزلے سے کم نہیں تھی۔ حماس ا ور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروپ اسرائیل کے ناپاک عزائم کو ناکام بنائیں گے۔غزہ نہیں چھوڑیں گے، امریکہ ، اسرائیل کو شکست دینگے، مغربی کنارے کے فلسطینی اپنی سرزمین چھوڑیں گے نہ ہی غزہ پٹی کو چھوڑیں گے۔ حماس نے عام شہریوں کو نقصان نہ پہنچانے کی بارہا یقین دہانی کرائی ہے۔ غزہ کے ایک ہسپتال مقامی آئس کریم کے ٹرکوں کو اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کیلئے عارضی مردہ خانے کے طور پر استعمال کرنے پر مجبور ہوگیا ہے۔ الاقصیٰ شہداءہسپتال کے فرانزک پیتھالوجسٹ نے سی این این کو ویڈیو پیغام میں کہا کہ دیر البلاح میں شہداءہسپتال مرنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کا معیاری انتظام کرنے سے قاصر ہے۔
بمباری 
غزہ+ واشنگٹن+ ریاض + اسلام آباد+جدہ( نمائندہ خصوصی +بی بی سی+ نوائے وقت رپورٹ+ مانیٹرنگ نیوز+امیر محمد خان سے) سعودی عرب کی درخواست پر او آئی سی کا ہنگامی وزارتی اجلاس بدھ کو طلب کر لیا گیا۔ جدہ میں ہنگامی وزارتی اجلاس میں غزہ کی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔ اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس جدہ میں 18 اکتوبر کو ہوگا۔ ادھر روس نے اسرائیل فلسطین لڑائی رکوانے کیلئے ثالثی کی پیشکش کر دی۔ روس کا کہنا ہے کہ اسرائیل فلسطین لڑائی میں ثالثی کیلئے تیار ہیں۔ مذاکرات کا مقصد اقوام متحدہ کے اس فارمولے پر عمل ہونا چاہئے جس کے تحت مشرقی یروشلم میں آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہونا ہے۔ روسی صدر پیوٹن نے مظلوم فلسطینیوں کے غزہ سے جبری انخلاءپر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیل کی بربریت رکوانے کیلئے روس میدان میں آ گیا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد کا مسودہ پیش کر دیا۔ روس نے 15 رکنی سلامتی کونسل کے بند کمرہ اجلاس میں مسودہ پیش کر دیا۔ مسودے میں روس نے کہا ہے کہ انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی جائے۔ شہریوں پر تشدد اور ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی جائے۔ مسودے میں یرغمالیوں کی رہائی ممکن بنانے‘ انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی اور شہریوں کا محفوظ انخلاءیقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے لبنانی علاقوں میں گولہ باری کے جواب میں اسرائیل پر راکٹوں اور ٹینک شکن میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔ حزب اللہ کی جانب سے شیبا فارمز کے سرحدی علاقے میں اسرائیلی فوجی ٹھکانوں پر حملہ کیا گیا ہے۔ حزب اللہ کے مطابق حملے میں راکٹوں، ٹینک شکن گائیڈڈ میزائل اور مارٹر گولوں کا استعمال کیا گیا۔ حزب اللہ کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی اسرائیل کی گولہ باری کا جواب ہے۔ دوسری جانب عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ لبنان سے ہونے والے حملے میں متعدد اسرائیلی فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے فلسطین پر پے درپے حملوں اور غزہ میں ہونے والی تباہی کے بعد سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے کی جانے والی بات چیت کو معطل کر دیا، جس سے متعلق امریکا کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں خبر رساں ادارے رائٹرز اور بلوم نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب بات چیت کا خاتمہ نہیں کر رہا البتہ فلسطین میں جاری لڑائی کے رکنے تک بات چیت کو روکا گیا ہے۔ دوسری جانب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے فلسطین کے معاملے پر ایرانی صدر سے بھی گفتگو کی تھی۔ مصر نے اسرائیل کی طرف سے رفاہ کراسنگ سے غزہ کی امداد روکنے کے اقدام پر رفاہ کراسنگ سے غیر ملیکیوں کے انخلاءکیلئے غزہ امداد بحال کرنے کی شرط لگا دی۔ مصری میڈیا کے مطابق مصری حکام سے غیر ملکیوں کے انخلاءکیلئے رفاہ کراسنگ کھولنے سے انکار کر دیا اور کہا ہے کہ رفاہ کراسنگ سے غزہ کیلئے امدادی سامان فراہمی کی بحالی کرائی جائے۔ فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتبہ نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ کا جامع محاصرہ کر رہا ہے اور جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ محمد اشتیہ نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام اپنی سرزمین نہیں چھوڑیں گے۔ قطر اور سعودی عرب دونوں نے کہا ہے کہ وہ غزہ کے اندر فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں۔قطر کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا وہ غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کرنے اور فلسطینی شہریوں کو بین الاقوامی اور انسانی قوانین کے مطابق مکمل تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔بیان میں غزہ کے رہائشیوں کو ریلیف اور طبی سامان کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ اے ایف پی نے اپنے قومی ادارے سے لی گئی معلومات کے ذریعے ان 100 سے زائد غیر ملکیوں کی فہرست مرتب کی ہے جو اس حملے میں ہلاک، لاپتہ یا یرغمال بنائے گئے ہیں۔اے ایف پی کے مطابق اسرائیل پر حماس کے حملے میں چلی کے چار شہری، کینیڈا ، چائنا اور بیلا روس فلپائن اور برازیل کے تین تین شہری بھی ہلاک ہوئے۔ جرمنی اور میکسیکو کے متعدد افراد یرغمال بنائے گئے جبکہ اٹلی اور سری لنکا سمیت دیگر ممالک کے بہت سے افراد لا پتہ ہیں۔ایجنسی کے مطابق ابھی بہت سے دیگر افراد کا علم نہیں ہو پایا ہے۔ اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے بیان میں کہا کہ غزہ پر شدید بمباری محض شروعات ہے۔ جبکہ امریکہ نے اسرائیل کو غزہ میں زمینی کارروائی سے روک دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے حماس کے دو رہنماﺅں شیخ عدنان اور احمد عواد کو نابلس سے گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ دوسری جانب سعودی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ وزیرِ خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے، اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فوجی کارروائیوں کو روکنے کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کریں۔ شہزادہ فیصل نے انڈونیشیا اور گیبون سے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ ساتھ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل سے بھی مطالبہ کیا جہاں انہوں نے شہریوں کے تحفظ، امداد کی روانی، تشدد اور غزہ کے باشندوں کی زبردستی نقلِ مکانی کو روکنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی مدد کرنے کی ضرورت ہے ۔ جنوبی افریقہ کے صدر نے فلسطین کی حمایت کا اعلان کر دیا، صدر سیرل رامافوسا نے کہا کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا عہد کر تے ہیں اور انہیں اپنی حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔
 اسرائیل‘ فلسطین جنگ

مزیدخبریں