کوئٹہ‘ اسلام آباد (این این آئی + نمائندہ خصوصی + اپنے سٹاف رپورٹر سے) تربت کے علاقے سیٹلائیٹ ٹاو¿ن کے مکان میں فائرنگ سے 6 مزدور جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کی۔ نعشیں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تربت میں فائرنگ سے جاں بحق اور زخمی مزدور جو تعمیراتی کام کے سلسلے میں موجود تھے تفتیش شروع کرتے ہوئے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔ شناخت رضوان، شہباز، وسیم، شفیق احمد، محمد نعیم اور سکندر کے نام سے ہوئی جبکہ فائرنگ سے زخمی افراد میں غلام مصطفیٰ اور توحید شامل ہیں۔ جاں بحق 6 میں سے 4 افراد ایک ہی خاندان کے تھے، جاں بحق افراد میں 2 سگے بھائی، ایک کزن اور ماموں شامل ہیں۔ نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی نے تربت میں فائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متعلہ حکام سے تحقیقاتی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ کہا تربت واقعہ قابل مذمت ہے، بےگناہ مزدوروں کے قتل پر دلی دکھ ہوا۔ وزیراعلیٰ نے ایس پی کو معطل کر دیا۔ نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے تربت میں معصوم محنت کشوں پر دہشت گرد حملہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف قوم متحد ہے۔ ٹویٹ میں انہوں نے اس واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کے خاندانوں کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہوئے اس وحشیانہ فعل کی مذمت کی۔ وزیر داخلہ سینیٹر سرفراز احمد بگٹی نے چھ مزدوروں کے اندوہناک قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بلوچ نے پنجابی نہیں بلکہ دہشت گردوں نے پاکستانی شہید کئے ہیں۔ وزیر داخلہ نے لواحقین سے اظہار تعزیت و ہمدردی کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے شہداءکی بلندی درجات کیلئے دعا کی۔ وزیر داخلہ سینیٹر سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ ریاست مظلوم کے ساتھ کھڑی ہے اور ناحق خون بہانے والوں کو ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا۔ ریاست پوری قوت سے ان دہشت گردوں کے خلاف ایکشن لے گی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ واقعہ بلوچ روایات کے بھی منافی ہے، بلوچ ہمیشہ اپنے مہمان کی عزت اور قدر کرتا ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے تربت میں 6 مزدوروں کے قتل کی مذمت کی ہے، بےان مےں انہوں نے کہا دہشتگردی ہے، جو کوئی بھی ملوث ہے، فوری طور گرفتار کیا جائے۔
تربت: 2بھائیوں سمیت 6پنجابی مزدور قتل، ریاست دہشت گردوں کیخلاف ایکشن لے گی: وزیرداخلہ
Oct 15, 2023