اسلام آباد ( خبرنگار خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) چین کے وزیراعظم گزشتہ روز پاکستان پہنچ گئے۔ چینی وزیراعظم کا استقبال پرائم منسٹر شہبازشریف، آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور دیگر حکام نے کیا۔ چینی وزیراعظم نے آرمی چیف کے ساتھ نہایت گرمجوشی سے مصافحہ کیا۔ وہ خود چل کر آرمی چیف سے ملنے کیلئے آئے۔ دونوں نے مسکراہٹوں اور خیرمقدمی جملوں کا تبادلہ کیا۔ چین کے وزیر اعظم لی چیانگ پیر کو چار روزہ دو طرفہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔ چینی وزیر اعظم دورے کے دوران ملک کی اعلیٰ سول اور فوجی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے اور شنگھائی تعاون تنظیم کی حکومتی سربراہان کی کونسل کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ چین کے وزیراعظم کے ہمراہ وزراء اور اعلیٰ حکام پر مشتمل ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی ہے جس میں وزارت خارجہ و تجارت، نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن اور چین کی بین الاقوامی ترقیاتی ایجنسی کے افسران بھی شامل ہیں۔ چین کے کسی بھی وزیر اعظم کا گزشتہ 11 سال بعد پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے۔ نورخان ائیربیس پہنچنے پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی کابینہ کے دیگر اراکین اور اعلیٰ سرکاری حکام نے وزیر اعظم لی چیانگ کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر روایتی پاکستانی لباس میں ملبوس دو بچوں نے معزز مہمان کو گلدستے پیش کیے جبکہ مہمان وزیراعظم کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ پاکستان کی مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے معزز مہمان کو سلامی پیش کی۔ چین کے وزیراعظم گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا ورچوئل افتتاح بھی کریں گے۔ عوامی جمہوریہ چین کے وزیراعظم لی کیانگ کے اعزاز میں وزیراعظم ہائوس میں باضابطہ استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا اور انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ وزیراعظم ہائوس پہنچنے پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف چینی وزیراعظم کو اپنے ہمراہ سلامی کے چبوترے پر لے کر گئے جہاں دونوں ممالک کے قومی ترانوں کی دھنیں بجائی گئیں۔ چینی وزیراعظم نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔ تینوں مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے چین کے وزیراعظم کو سلامی دی۔ چینی وزیراعظم کا اس موقع پر وفاقی کابینہ کے ارکان اور عملہ سے تعارف کرایا گیا جبکہ چین کے وفد کا پاکستانی وزیراعظم کے ساتھ تعارف کرایا گیا۔ چین کے وزیراعظم نے وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ مل کر وزیراعظم ہائوس کے احاطہ میں یادگار کے طور پر پودا بھی لگایا۔ پاکستان اور چین کے ساتھ وزیراعظم شہباز شریف نے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخطوں کی تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان اور چین نے صنعت، زراعت، تجارت کے شعبے میں متعدد مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ کیا۔ دو طرفہ معاہدے دونوں دوست ممالک کے درمیان نئے باب کا اضافہ ہے۔ پاکستان کی ترقی کیلئے چین کے پختہ عزم کے معترف ہیں۔ معاشی ترقی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں چین نے نمایاں کردار ادا کیا۔ گوادر انٹرنیشنل ائر پورٹ دونوں ملکوں کی مضبوط دوستی کا مظہر ہے۔ گوادر ائر پورٹ سی پیک کے گلدستہ میں ایک اور پھول کا اضافہ ہے۔ اسلام آباد میں نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکمیل کی تقریب ہوئی، جس میں وزیراعظم شہباز شریف اور چین کے وزیراعظم لی کیانگ شریک ہوئے۔ چینی وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی سوسائٹی کے تمام شعبوں کی جانب سے چین کی حمایت کے مشکور ہیں، گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکمیل اہم سنگ میل ہے، منصوبے کی تکمیل کے لیے پاکستان اور چین کی افرادی قوت کی کاوشیں قابل ستائش ہیں، گوادر علاقائی ترقی کا محور ہونے کے ساتھ دونوں ملکوں کی مضبوط دوستی کا بھی عکاس ہے۔ چینی وزیر اعظم لی کیانگ نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کیلئے چین اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، پاکستان کے عوام کی خوشحالی ہمارے دل کے بہت قریب ہے۔جیسے ہی میں جہاز سے اترا ، مجھے گرم جوشی سے خوش آمدید کہا گیا، چینی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک اہم ترقی پذیر ، ابھرتی ہوئی منڈی اور بڑا مسلم ملک ہے، چین کا ہر موسم کا سٹریٹیجک تعاون کرنے والا ساتھی اور آہنی دوست ہے، پاکستان کو چینی عوام بہت پسند کرتے ہیں ، 73 سال سے دونوں ملکوں میں اعتماد قائم رکھا اور ایک دوستے کی حمایت کی۔ پاکستان بھی اپنی اصلاحات اور ترقیاتی کاوشوں کے لئے پر عزم ہے، اس دورے کے ذریعے دونوں ملکوں میں وسیع اور گہرے تبادلون کا منتظر ہوں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین کے وزیراعظم لی چیانگ کے ساتھ انتہائی نتیجہ خیز گفتگو ہوئی، سی پیک کے تحت اہم اقدامات پر ہونے والی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار اور ان پر بروقت عملدرآمد کو یقینی بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ ایکس پر اپنی پوسٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ چین کے وزیراعظم کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل پر اتفاق کیا گیا۔ ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری، معیشت ، زراعت ، توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دفاع کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے پر بات چیت ہوئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری تذویراتی شراکت داری اور ہمارے بنیادی مسائل پر مفاہمت علاقائی استحکام اور خوشحالی کی بنیاد ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے نئے گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکمیل کی تقریب کی مشترکہ صدارت کی اور اہم مفاہمت کی یادداشتوں کی دستاویزات کے تبادلے کی تقریب میں شریک ہوئے جن سے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی تعاون میں اضافہ ہو گا۔شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاک چین سدا بہار تزویراتی تعاون وشراکت داری علاقائی امن اور خوشحالی کیلئے سنگ میل ہے۔ اس سے قبل پاکستان اور چین نے سکیورٹی، تعلیم، زراعت، انسانی وسائل کی ترقی اور سائنس و ٹیکنالوجی سمیت متعدد شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کرتے ہوئے طے شدہ 13 مفاہمت کی یادداشتوں اور دستاویزات کا تبادلہ کیا ہے۔ وزیراعظم ہائوس میں منعقدہ تقریب میں ایم او یوز ، معاہدوں اور دستاویزات کا تبادلہ کیا گیا۔ دونوں وزراء اعظم اپنے اپنے وفود کے ہمراہ اس موقع پر موجود تھے۔ وفاقی وزیراقتصادی امور احد خان چیمہ اور چین کے وزیر تجارت وانگ وینتائو نے سمارٹ کلاس رومز پراجیکٹ کی حوالگی سے متعلق ایم او یوکی دستاویز کا تبادلہ کیا ۔سی پیک مشترکہ کوآرڈینیشن کمیٹی (جے سی سی) کے 13ویں اجلاس کیمنٹس سے متعلق ایم او یو کی دستاویز کا تبادلہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی، احسن اقبال اور چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے وائس چیئرمین لیو سوشو نے کیا۔ سی پیک کے تحت گوادر پر مشترکہ ورکنگ گروپ کے 7ویں اجلا س کیمنٹس سے متعلق ایم او یو کا تبادلہ کیا سی پیک روزگار کے فروغ کیلئے تعاون اطلاعات اور مواصلات کے شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ پانی کی تنصیبات کا تحفظ ، فلڈکنٹرول اور آفات میں کمی سے سلامتی کے شعبے میں تعاون جی ڈی آئی کے تحت انسانی وسائل کی ترقی پر لیٹر آف ایکسچینج کے ایم او یو اسلام آباد میں آگ بجھانے والی گاڑیوں سے متعلق معاونتی پروگرام کے لیٹر آف ایکسچینج چین کو جانوروں کے گوشت کی برآمد سے متعلق قرنطینہ تقاضوں سے متعلق پروٹوکول کی دستاویز مشترکہ معاونت سے متعلق ایم او یو مشترکہ ٹی وی پروگراموں کی تیاری سے متعلق ایم او یو سٹیٹ بینک آف پاکستان اور پیپلز بینک آف چائنہ کے درمیان کرنسی کے تبادلے کے معاہدے کا بھی اعلان کیا گیا۔