صیہونی فورسز کی ریا ستی دہشتگر دی جاری ، لبنان 22.51,غزہ میں شہید 

بیرت، تہران ، غزہ (این این آئی + آئی این پی + نیٹ نیوز) اسرائیلی فوج نے تمام تر بین الاقوامی جنگی قوانین اور عالمی قیادت کے اپیلوں کو مسترد کرتے ہوئے لبنان کے علاقوں مائونٹ اور نباتیہ  پر وحشیانہ فضائی بمباری کا سلسلہ جاری رکھا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لبنان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ماؤنٹ لبنان میں 22 اور جنوبی نباتیہ میں 10 جب کہ بقیہ 19افراد دیگر علاقوں میں شہید ہوئے۔وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ رہائشی عمارتوں کے ملبے سے نعشیںملنے کا سلسلہ جاری ہے۔ 174 زخمیوں میں سے درجن سے زائد کی حالت نازک ہے۔اسرائیلی فضائیہ نے نباتیہ کے ایک بازار کو بھی نشانہ بنایا جہاں شہری خرید و فروخت میں مصروف تھے۔ 174 میں سے زیادہ تر زخمی اسی مقام کے ہیں۔دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ لبنان کے شمال اور جنوبی علاقوں میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔غزہ کے اسکول میں قائم پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل کی شیلنگ سے 22 پناہ گزین شہید ہوگئے۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی ٹینکوں نے مشرقی غزہ کے علاقے نصیرات میں اسکول پر شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 80 سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے۔ اسکول میں فلسطینی پناہ گزین مقیم تھے۔ حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 22 افراد شہید ہوئے۔غزہ کے علاقے دیر البلح میں اسرائیلی فضائی حملے سے الاقصی اسپتال کے باہر خیموں میں آگ بھڑک اٹھی، خیموں میں موجود 4 فلسطینی زندہ جل گئے۔عرب میڈیا کے مطابق حملے میں  70 سے زائد فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں جبکہ تقریبا 20 سے 30 خیمے مکمل طور پر جل کر راکھ ہو گئے۔فلسطینی محکمہ اطلاعات کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں سے اسرائیلی فورسز نے 17 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔جبکہ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ دفاع کے لیے اب ہماری کوئی سرخ لکیریں نہیں ہیں، جنگ نہیں امن چاہتے ہیں لیکن جنگ کے لیے بھی پوری طرح تیار ہیں۔ ایرانی فوج کے کمانڈر نے کہا کہ تیاری پوری ہے، اسرائیل ایران پر حملے کی غلطی کا خمیازہ بھگتے گا۔ دوسری جانب اسرائیل اور امریکہ کی ایران پر حملہ کرنے کی صورت میں ممکنہ جوابی کارروائی روکنے کی مشترکہ تیاریاں جاری ہیں۔ دوسری جانب برطانوی فلاحی تنظیم آکسفیم کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔آکسفیم کی نمائندہ بشرٰیٰ خالدی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے 10 دن سے شمالی غزہ میں خوراک کی فراہمی روک رکھی ہے، شمالی غزہ میں اسرائیل کی ناکہ بندی سے خوراک کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔نمائندہ آکسفیم کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں اور چارہ، گدھے اور گھوڑے کھانے پر مجبور ہیں۔بشرٰیٰ خالدی کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ کے زیادہ تر فلسطینی جنوبی غزہ کی طرف "ڈیتھ مارچ"کے بجائے اپنے گھروں میں مرنے کو تیار ہیں، نہیں جانتی شمالی غزہ میں لوگ کیسے زندہ رہیں گے، یا تو بھوک سے مر جائیں گے۔

ای پیپر دی نیشن