لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میںایک گھنٹہ چالیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ اجلاس کے آغاز پر تلاوت قرآن پاک، نعت رسول مقبول ﷺ اور قومی ترانہ پڑھا گیا۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا فیصل آباد گالف کلب کیوں بند کیا گیا ہے رپورٹ مانگی جائے، کیا فیصل آباد گالف کلب کی سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہے، کیا ڈپٹی کمشنر یا انتظامی افسر ساتھ چل سکتا ہے، چناب کلب اور فیصل آباد گالف کلب جیسوں کی سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ کے تحت آڈٹ رپورٹ بورڈ کے سامنے گئی کیا اس کی رپورٹ سوسائٹی رجسٹرار کے پاس گئی، جمخانہ کے معاملے پر ایس ایم بی آر، محکمہ بورڈ آف ریونیو ایوان کو مطمئن کرنے میں مکمل ناکام رہے، اگر اس کا جواب بورڈ آف ریونیو کی جانب سے نہیں آتا تو یہ معاملہ استحقاق کمیٹی کے پاس بھیجا جائے، حکومتی رکن ملک احمد سعید خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مائنز منرلز کے حوالے سے جو احکامات دئیے گئے اس کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، مائنز اینڈ منرلز میں ایک مافیا بیٹھا ہوا ہے، ڈسٹرکٹ انتظامیہ ٹھیکیداروں کو سپورٹ کررہی ہے۔ امن و امان کی صورتحال پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے صوبائی وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ امن و امان خراب کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، چیلنج کرتے ہیں ہمت ہے تو باہر نکلیں، ہم پی ٹی آئی کو پنجاب سے باہر نہیں نکلنے دیں گے، کوئی بھی راستہ روکنے پر آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے، جو ریاست و ترقی خوشحالی کے خلاف بات کرے گا، ان کو بہت وقت دیا اگر محب وطن پاکستانی ہیں تو15 اکتوبر کا احتجاج معطل کریں۔ نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے رکن اسمبلی اویس خان کا کہنا تھا کہ پولیس سٹیشن رائے ونڈ پر آٹھ تاریخ کو سپیریئر یونیورسٹی کا طالب علم قتل ہوگیا ہے ان کے والدین کی شنوائی نہیں ہورہی، اصل بندہ جس نے گولی ماری اس کا کوئی نوٹس نہیں لے رہا۔ میاں اعجاز شفیع کا کہنا تھا کہ لاہور کالج فار وویمن لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کا واقعہ ہوا ہے، بچے بچیاں سڑکوں پر ہیں احتجاج کررہے ہیں لیکن کوئی حکومتی نمائندہ طلبہ سے ملنے نہیں گیا۔ اپوزیشن رکن رانا آفتاب احمد نے حکومت کو دھمکی آمیز لہجہ میں کہا کہ پرامن لوگ ہیں بہت ہوگیا اگر کوئی ہمارے گھر آیا تو پھر شدید مزاحمت کریں گے۔ احسن ریاض فتیانہ غائب ہے۔ اس پر پارلیمانی امور کو کہا لیکن کوئی جواب نہ آیا، پولیس نے میرے گھر پر آدھی رات کو چھاپہ مارا، بتایا جائے کہ رانا آفتاب نے کون سی غلط بات کی ہے لیکن اپنے حقوق کی بات کروں گا۔ ہم اپنے بچوں کی خوشیاں تک نہیں کر سکتے کیا گنڈا پور کا پنجاب پر کوئی حق نہیں ہے، پارلیمانی وزیر نے ایوان کو یقین دہانی کرائی کہ رانا آفتاب احمد کے گھر پر پہلی بار چھاپہ مارا گیا اس کی رپورٹ لیتا ہوں۔ حکومتی رکن سمیع اللہ خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شنگھائی کانفرنس پر اگر پی ٹی آئی پیغام دیتی ہے کہ اس کانفرنس کو سبوتاژ کرنے کیلئے اسلام آباد پہنچنا ہے،حماد اظہر کا پیغام میری نظر سے گزرا انہوں نے کہا جو پندرہ اکتوبر کو ڈی چوک نہ پہنچا تو اس کا نوٹس لیاجائے گا،ایس سی او کے موقع پر اسے سبوتاژکرنے کا پیغام دیا جائے تو حکومت کے پاس انہیں روکنے کا کیا جواز باقی رہ جاتا ہے؟۔ سردار شہاب الدین نے کہا کہ میری اپنے گھر پولیس چھاپہ پر استعفیٰ دینے کی دھمکی دیدی، میرے گھر بھی چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیاگیا اگر میری بات کو وزیر پارلیمانی امور غلط ثابت کردیں تو قسم کھاتا ہوں ابھی استعفی دیدوں گا،بانی پی ٹی آئی کی بات نہیں کررہا نوازشریف نے سیاست کا آغاز کیسے کیا، نوازشریف کس کے کندھوں پر سوار ہوکر اور کس کو خرید کر سیاست میں آئے،اگر یہ ملک کے خیر خواہ ہیں تو نوازشریف جدہ سٹیل مل بیچ کر ملک میں پیسہ لائیں ،بانی پی ٹی آئی نے کوئی کمپرومائز نہیں کیا، مقتدر حلقوں سے ڈیل کرکے دو بار بوریا بستر باندھ کر سعودی عرب یا باہر نہیں گیا،حکومتی رکن غلام محمد جوئیہ نے پنجاب اسمبلی کے ایوان میں سرائیکی زبان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے شہر جلال پور کو صاف پانی پروگرام میں شامل کیاجائے،پچاس سال سے جلال پور میں پانی کے پائپ تبدیل نہیں کئے گئے جو بوسیدہ ہوگئے ہیں اور سیوریج کا پانی شامل ہوگیا ہے، اپوزیشن رکن میجر ریٹائر سرور نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال ایک مہینہ ہوگیا ہے میرے بیٹے کو پکڑا ہواہے،شریف آدمی کو تنگ کیاجاتا ہے ۔حکومتی رکن ممتاز چانگ نے ایوان میں کچے کے ڈاکوؤں کی جانب سے انہیں راکٹ لانچر مارنے کا انکشاف کردیا، ان کا کہنا تھا کہ کچے کے ڈاکوؤں کی جانب سے تصویر بھیج کر دھمکی دی گئی کہ آپ کو راکٹ لانچر سے ماریں گے،مجھے آج تک کوئی تحفظ نہیں دیا گیا میری بلٹ پروف گاڑی کیسے راکٹ لانچر کو روک سکتی ہے۔ اپوزیشن رکن سجاد احمد وڑائچ نے حکومت کے بجائے کچے کے ڈاکوؤں سے اغوا ہونے والوں کو رہا کرنے کی اپیل کر ڈالی، ان کا کہنا تھا کہ جو دو بچے صادق آباد سے اغوا ہوئے ان کے والدین کے پاس دینے کیلئے پیسے نہیں لہذا انہیں رہا کردیاجائے۔ اس موقع پرپیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی ممتاز چانگ اور اپوزیشن رکن سجاد احمد وڑائچ کے درمیان صادق آباد کو سندھ میں شامل کئے جانے کے معاملہ پر تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔امجد جاوید نے ایوان میں علاقائی زبان میں گفتگو کرنے کی اجازت دینے کو تاریخی اقدام قرار دیدیا ۔ اپوزیشن رکن قاضی احمد اکبر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی ایک برترین مارشل لاء ہے جو باتیں کرتے ان کے بس میں بھی کچھ نہیں، کیا اسلام آباد میں قلعہ فتح کرنا تھا ہم جیسی سیاسی جماعت کا احتجاج آئینی ترمیم اور ہمارے لیڈر کو رہا کرنے کیلئے کرناتھا،پی ٹی آئی اپنا حق مانگ رہی ہے، کون سا قانون اجازت دیتا چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیاجائے۔ حکومتی رکن ذوالفقار علی شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن انتہائی زیادہ ہے جو کنٹرول نہیں ہو رہی، میری استدعا ہے کہ کرپشن کا ریٹ فکس کردیا جائے، پنجاب پولیس کا جوان نوکری سے بھاگ رہا ہے وہ کچے میں نہیں جانا چاہتا۔ اپوزیشن رکن سید رفعت محمود نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لمحہ فکریہ ہے کہ راولپنڈی ڈویژن جہلم چکوال اٹک راولپنڈی کے اضلاع میں تیس پینتیس موٹرسائیکل اور چار سے پانچ گاڑیاں چوری ہورہی ہیں، حکومت امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔
پنجاب اسمبلی : پی ٹی آئی کے مظاہرین کو پنجاب سے نہیں نکنے دینگے حکومت کوئی ہمارے گھر آیا توشد ید مزاحمت کرینگے ، اپوزیشن
Oct 15, 2024