راولپنڈی(جنرل رپورٹر)پاکستان میں غیر متعدی امراض میں خطرناک حد تک تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے،2045 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد 62 ملین تک بڑھنے کا امکان ہے، ہر منٹ کے بعد ایک پاکستانی کو دل کا دورہ پڑتا ہے اور ڈھائی منٹ کے بعد، ایک پاکستانی دل کی بیماری کی وجہ سے مر جاتا ہے اموات ذیابیطس اور اس کی پیچیدگیوں سے ہوتی ہیں۔ غیر صحت بخش خوراک دل، ذیابیطس، موٹاپا، گردے اور دیگر بہت سی مہلک غیر متعدی بیماریوں کی ایک بڑی وجہ ہیں، الٹرا پروسیسڈ فوڈ اینڈ بیوریج پراڈکٹس، جن میں اکثر چینی، نمک یا ٹرانس فیٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے ان بیماریوں میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، یہ باتیں ثناء اللہ گھمن، جنرل سیکرٹری اور ڈائریکٹر آپریشن نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہیں، ثناء اللہ گھمن نے کہا کہ ایف بی آر کو بتدریج ٹیکسوں کو خوردہ قیمت کے کم از کم 50 فیصد تک بڑھانے پر غور کرنا چاہیے۔
پاکستان میں غیر متعدی امراض میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا،ثناء اللہ گھمن
Oct 15, 2024