اپنے دفتر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ سندھ منظور وسان کا کہنا تھا کہ پاکستان بننے کے بعد سے سن دو ہزار تک سات لاکھ گیارہ ہزار دو سو اکتیس لائسنز جاری ہوئے جب کہ گزشتہ دس سالوں کے دوران مجموی طور پر ایک لاکھ اٹھاسی ہزار ایک سو پچپن لائسنز جاری ہوئے۔انکا کہنا تھا کہ ہماری تین سالہ حکومت میں سابق وزیر داخلہ ڈاکٹر ذولفقار مرزا کا سب سے زیادہ تین لاکھ لائسنز کے اجراء کا دعوی غلط ہے۔
منظور وسان نے نو گو ایریاز کے حوالے سے میڈیا کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ کہنا غلط ہوگا کہ کراچی میں نو گو ایریا نہیں ہے لیکن جو ہے اس کو جلد ختم کردیں گے۔
صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جب سے آپریشن شروع ہوا ہے اس وقت سے اب تک ٹارگٹ کلنگ نہیں ہوئی۔میڈیا کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ سندھ منظور وسان کا کہنا تھا کہ میرے وزیر داخلہ کا چارج سنبھانے کے بعد سے اب تک کوئی بھرتی نہیں ہوئی۔ بشیرخان کی گرفتاری کے حوالے سے انکاکہنا تھا کہ رینجرز سے معلومات کررہے ہیں کہ انہیں کیوں گرفتار کیا گیا ۔
منظور وسان نے نو گو ایریاز کے حوالے سے میڈیا کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ کہنا غلط ہوگا کہ کراچی میں نو گو ایریا نہیں ہے لیکن جو ہے اس کو جلد ختم کردیں گے۔
صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جب سے آپریشن شروع ہوا ہے اس وقت سے اب تک ٹارگٹ کلنگ نہیں ہوئی۔میڈیا کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ سندھ منظور وسان کا کہنا تھا کہ میرے وزیر داخلہ کا چارج سنبھانے کے بعد سے اب تک کوئی بھرتی نہیں ہوئی۔ بشیرخان کی گرفتاری کے حوالے سے انکاکہنا تھا کہ رینجرز سے معلومات کررہے ہیں کہ انہیں کیوں گرفتار کیا گیا ۔