اسلام آباد (نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے حکم پر آئی جی پنجاب نے لاہور میں زیادتی کا نشانہ بننے والی 5 سالہ سنبل سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی۔ رپورٹ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ملک فیصل رفیق نے رجسٹرار آفس میں جمع کرائی، دو صفحات پرمشتمل ابتدائی رپورٹ میں واقعے کا مقدمہ سنبل کے والد شفقت اقبال کے نام سے درج کر لیا گیا ہے۔ جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق ابھی تک نہ تو ملزم کی شناخت ہو سکی ہے نہ ہی یہ پتہ چلا ہے ملزم ایک ہے یا ایک سے زائد ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ واقعے کی تفتیش کے لئے ایس پی انویسٹی گیشن لاہور امتیاز سرور اور ایس پی کرائم ونگ لاہور عمر ورک کی سربراہی میں دو الگ الگ ٹیمیں بنادی گئی ہیں، دونوں ٹیموں نے گنگارام ہسپتال سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی ہے ، فوٹیج میں ایک شخص بچی کو ہسپتال میں چھوڑ کر جا رہا ہے تاہم ویڈیو کا جائزہ لینے کے بعد دونوں ٹیموں نے ملزموں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارنے شروع کر دیئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈی این اے اور فرانزک ٹیسٹ کے لئے سنبل کے نمونے حاصل کر کے بھجوا دیئے گئے ہیں۔ ملزموں کی گرفتاری کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، رپورٹ میں آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ تفتیش کی نگرانی سی سی پی او لاہور کر رہے ہیں جبکہ میں خود بھی کیس کی نگرانی کر رہا ہوں۔ رجسٹرار آفس نے رپورٹ چیف جسٹس کو بھجوا دی ہے۔
سنبل کیس ‘ آئی جی پنجاب نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرا دی
Sep 15, 2013