ڈیرہ غازیخان (اے این این) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے حکومت نئے صوبوں کے قیام کیلئے جلد کمشن تشکیل دے رہی ہے، ہمیں انتظامی بنیاد پر مزید صوبے بنانے پر کوئی اعتراض نہیں، 15 سال سے زیر التوا کچھی کینال منصوبہ دو برسوں میں مکمل کرینگے۔ یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ملک میں نئے صوبوں کا قیام مسلم لیگ (ن) کے منشور کا حصہ ہے، ہم انتظامی بنیاد پر ملک میں مزید صوبوں کے حامی ہیں تاہم لسانی یا علاقائی بنیادوں پر صوبے قائم کرکے تقسیم نہیں ڈالنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کراچی میں قیام امن بنیادی طور پر صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے تاہم شہر میں بے امنی پر وفاقی حکومت خاموش تماشائی نہیں بن سکتی، قیام امن کیلئے صوبائی حکومت کو ہرممکن تعاون اور وسائل فراہم کرینگے۔ انہوں نے کہا توانائی اور امن و امان کا مسئلہ حل کرنا معاشی بحالی کیلئے ضروری ہے، معاشی استحکام سے ہی ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کچھی کینال منصوبے پر کام کی رفتار تیز کردی گئی ہے اس منصوبے کی تکمیل سے بلوچستان میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا، یہ منصوبہ تین سال میں مکمل ہونا تھا مگر بدقسمتی سے 15 سال میں بھی مکمل نہ ہوسکا۔ وزیراعظم نے واضح ہدایت کی ہے کہ ترقیاتی منصوبے ترجیح بنیاد پر بروقت مکمل کیے جائیں۔ انہوں نے کہا حکومت نے پہلے 100 دنوں میں ملک کی ترقی اور خوشحالی کیلئے مسائل کی تشخیص کی ہے اور سمت درست کردی گئی ہے اب تیزی سے مسائل کو حل کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا چین اور پاکستان کے درمیان بننے والی سڑک ڈیرہ غازیخان سے گزریگی جس سے اس علاقے کی پسماندگی کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق احسن اقبال کو کچھی کینال منصوبے پر واپڈا، نیسپاک اور بلوچستان حکومت نے بریفنگ دی، انہیں بتایا گیا 13 سال نامکمل 39 ارب روپے مالیت کے منصوبے پر اب 88 ارب روپے خرچ ہوں گے۔ وفاقی وزیر نے کچھی کینال منصوبے کا دورہ کیا اور فضائی جائزہ بھی لیا۔ احسن اقبال نے ڈیرہ بگٹی میں معززین علاقہ سےملاقاتیں کیں اور بلوچستان کی ترقی میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔