شمالی وزیرستان+ پشاور (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) شمالی وزیرستان کے علاقے سپین وام میں دہشت گردوں نے سکیورٹی فورسز کے قلعہ پر راکٹوں سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں تین سکیورٹی اہلکار شہید جبکہ دو شدید زخمی ہوگئے جبکہ خیبر ایجنسی میں باڑہ کے علاقے میں شدت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کر دیا۔ فورسز کی جوابی کارروائی میں 4دہشت گرد ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔ جھڑپ کے دوران 2 طالب علم جاں بحق ہوگئے۔ پشاور میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایف سی کی مسجد کا خطیب جاں بحق ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق اتوار کے روز جنوبی وزیرستان کی تحصیل سپین وام میں دہشت گردوں نے ایف سی اور سکیورٹی فورسز کے قلعہ پر راکٹوں سے حملہ کردیا اور قلعہ پر 20 راکٹ فائر کئے جس کے نتیجے میں تین سکیورٹی اہلکار شہید جبکہ دو شدید زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کیلئے آرمی میڈیکل کیمپ منتقل کردیا گیا، دہشت گردوں کے حملے کے جواب میں سکیورٹی فورسز نے جب کارروائی کی تو دہشت گرد فرار ہوگئے۔ واقعہ کے بعد فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن کیا جبکہ صدر، وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور دیگر نے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ علاوہ ازیں پولیس کے مطابق حیات آباد میں فرنٹیئر کور کے ہیڈ کوارٹر میں تعینات مسجد کے خطیب محمد جاوید، صبح ناصر باغ روڈ پر درس دینے کیلئے جا رہے تھے کہ جمعہ خان خوڑ کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ان پر فائرنگ کر دی جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے پولیس کے مطابق جاوید کے چچا زاد بھائی کا کہنا ہے کہ انکی کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی۔ آئی این پی کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں سنگین جرائم میں مطلوب کالعدم تنظیم تحریک طالبان کا مقامی کمانڈر سکیورٹی فورسز کے ساتھ مقابلہ میں مارا گیا۔ اتوار کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ڈیرہ اسماعیل خان پولیس کو پولیس اہلکاروں پر حملے، اغواءبرائے تاوان ، قتل، اقدام قتل، ڈکیتی، بھتہ وصولی اور سنگین جرائم میں مطلوب مقامی کمانڈر سلیم شاہ کی تحصیل کلاچی کے علاقہ لونی میں موجودگی کی اطلاع پر اس کے ٹھکانے کا گھیراﺅ کیا۔ اس دوران مطلوبہ کمانڈر نے فائرنگ شروع کردی۔ جوابی فائرنگ کے نتیجہ میں دم توڑ گیا۔ علاوہ ازیں خیبر ایجنسی میں باڑہ کے علاقے بوگڑا میں دہشت گردوں نے سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کردیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق فورسز کی جوابی کارروائی میں چار دہشت گرد ہلاک ایک زخمی ہوگیا، ہلاک شدت پسندوں کا تعلق کالعدم لشکر اسلام سے تھا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق باڑہ میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ میں دو طالب علم بھی جاں بحق ہوگئے۔ ادھر پشاور کے علاقے متنی میں سی ڈیز کی 2 دکانیں دھماکے سے تباہ کر دی گئیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ آن لائن کے مطابق بنوں میں گرلز پرائمری سکول نورڑ کو دھماکہ سے اڑا دیا گیا، سکول کے چار دیواری اور کمروں کو نقصان پہنچا۔ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ ان کی آواز دور دور تک سنی گئی۔
قلعہ پر حملہ