پاکستان کیلئے 55.9 کروڑ ڈالر کی چوتھی قسط جاری کرنے کی تاریخ نہیں دے سکتے: آئی ایم ایف

واشنگٹن اسلام آباد (آئی این پی) آئی ایم ایف کے نائب ترجمان ولیم مرے نے کہا ہے کہ پاکستان کو نئے قرضے کی 55.9کروڑ ڈالر کی چوتھی قسط کے اجرا کی تاریخ نہیں بتا سکتے، گزشتہ مالی سال کی چوتھی سہ ماہی کے جائزہ مذاکرات جاری ہیں، ان کے مکمل ہونے کے بعد ہی قرضے کی قسط ملے گی، دبئی میں مذاکراتی دور کافی تعمیری رہا، مذاکرات میں طوالت کوئی غیر معمولی بات نہیں، جب مذاکرات شروع ہوتے ہیں تو وقت کی پابندی نہیں ہوتی۔ بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے ساتھ 2013-14ءکی چوتھی سہ ماہی کے مذاکرات جو 6 اگست 2014ءکو دبئی میں شروع ہوئے تھے ابھی تک جاری ہیں۔ پاکستانی حکام کے ساتھ دبئی میں ہونے والا جائزہ مذاکرات کا مرحلہ کافی تعمیری رہا جبکہ بقیہ مذاکرات واشنگٹن اور اسلام آباد کے مابین ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہوں گے۔ پاکستان کو نئے قرضے کی 55.9کروڑ ڈالر کی چوتھی قسط کے اجراءکے حوالے سے سوال کے جواب میں ولیم مرے نے کہا کہ جب تک جائزہ مذاکرات مکمل نہیں ہوں گے اس وقت تک چوتھی قسط کی آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری لینا ممکن نہیں۔ جب دو فریقوں میں جائزہ مذاکرات شروع ہوتے ہیں تو وقت کی پابندی نہیں ہوتی۔ اس کے برعکس انتہائی قابل اعتماد ذرائع نے بتایا کہ دبئی میں 18 اگست کو جائزہ مذاکرات کا پہلا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد دوسرا مرحلہ اسلام آباد میں ہونا تھا تاہم اسلام آباد میں جاری تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں کی وجہ سے جیفری فرینک کی سربراہی میں آئی ایم ایف جائزہ مشن نے اسلام آباد آنے سے انکار کر دیا اور واشنگٹن سے بذریعہ ویڈیو لنک مذاکرات کی تجویز پیش کی۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کے اعلان کے رد عمل میں آئی ایم ایف جائزہ مشن نے 55.9کروڑ ڈالر کی چوتھی قسط کے اجراءکےلئے سفارشات واشنگٹن بھیجنے سے انکار کر دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ اب پاکستان کو آئی ایم ایف سے نئے قرضے کی چوتھی اور پانچویں اقساط نومبر 2014ءمیں پانچویں جائزہ مذاکرات کے بعد اکٹھی کئے جانے کا امکان ہے جو کہ ایک ارب 10کروڑ ڈالر پر مشتمل ہوں گی۔ واضح رہے آئی ایم ایف سے نئے قرضے کی چوتھی قسط نہ ملنے کی وجہ سے پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر مسلسل روبہ زوال ہے جس پر عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے بھی تشویش ظاہر کی ہے۔
آئی ایم ایف

ای پیپر دی نیشن