بھکر(نامہ نگار)محکمہ صحت بھکر ڈینگی ڈے مناتا رہا چھٹی کلاس کا 14 سالہ طالب علم ڈینگی مچھر کاٹنے سے موت کے منہ میں چلا گیا۔ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں ڈینگی کے مرض کی بجائے گردن توڑ بخار کا علاج کر کے ڈینگی کا جان بوجھ کر پوشیدہ رکھا گیا۔ نشتر ہسپتال ملتان میں آخری لمحوں میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا مریض کو لے جایا گیا تو ڈاکٹروں نے ڈینگی کی تصدیق کر دی لیکن معصوم بچہ غلام قمر جان کی بازی ہار گیا۔ گزشتہ روز ضلع بھکر کے نشیبی علاقہ سوڑ کپ کے رہائشی غلام قمر رات ایک بجے کے قریب الٹیاں شروع ہو گئیں۔ بخار کی حالت میں ٹانگوں میں شدید درد ،سردی لگنے سے اچانک پسینہ شروع ہو گیا۔ صبح فوری طور پر ڈی ایچ کیو بھکر لایا گیا جہاں پر ڈینگی کی بجائے گردن توڑ بخار کا علاج کیا جاتا رہا ۔مریض کی حالت مزید خراب ہونے پر مقامی پرائیویٹ ہسپتال میں لے جایا گیا جنہوں نے نشتر ہسپتال ملتان لے جانا کا مشورہ دیا۔ 3 روز زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد بچہ موت کے منہ میں چلا گیا۔ والد حبیب اللہ نے روتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ میری دنیا اجڑ چکی ہے میرے معصوم بیٹے کے مرنے کی عمر نہیں تھی۔ ڈینگی کے مرض کا ہمیں بتا دیا جاتا تو ہم اپنے بچے کا بروقت علاج کرا لیتے لیکن صد افسوس کہ ہم سے ڈینگی کا مرض پوشیدہ رکھا گیا۔
ڈینگی / بچہ
بھکر: محکمہ صحت ڈینگی ڈے مناتا رہا: چھٹی کا طالبعلم مچھر کاٹنے سے دم توڑ گیا
Sep 15, 2014