اسلام آباد(آن لائن) پی اے سی کی ذیلی کمیٹی نے کانفرنس کی غرض سے بیرون ملک سے منگوائی جانے والی کراکری مصنوعات پر پابندی کی سفارش کردی ہے، ذیلی کمیٹی میں انکشاف ہوا ہے کہ وزارت خارجہ کے ایک سابق سٹینو نے تعلیمی اخراجات کی غرض سے جعلی دستاویزات بنا کر قومی خزانے کو چوبیس ہزار ڈالر کا ٹیکہ لگا دیا اور اب سیاسی جماعت بھی قائم کرلی ہے ۔ ذیلی کمیٹی نے ایف آئی اے کو تحقیقات کی ہدایت کا حکم دیتے ہوئے الیکشن کمشن سے بھی مذکورہ شخص کے بارے تفصیلات طلب کرلی ہیں ۔ کمیٹی نے وزارت پٹرولیم کے آڈٹ اعتراضات برائے سال 1998-99ء پر بحث کی گئی ۔ کمیٹی نے وزارت پٹرولیم کو عدالتوں میں موجود مقدمات کی موثر پیروی کرنے کی ہدایت کی ہے کمیٹی کو آڈٹ حکام نے بتایا ہے کہ وزارت خارجہ کے بارہ ملازمین کرپشن کرنے کے بعد غائب ہیں۔ کمیٹی کو سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے بتایا کہ نادرا سمیت تمام اداروں سے امداد طلب کی ہے لیکن لاپتہ ملازمین کا سراغ نہیں مل سکا سیکرٹری خارجہ نے مزید بتایا کہ ہم نے ان تمام افراد کیخلاف کارروائی کی ہے جو کرپشن میں ملوث پائے جاتے ہیں کمیٹی میں انکشاف ہوا کہ انٹرنیشنل کانفرنس کے دوران 1997ء میں ساٹھ لاکھ کی کراکری جاپان سے منگوائی گئی تھی جو کہ صرف کاغذوں کی حد تک موجود ہے ۔ آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت خارجہ کے اسسٹنٹ لائبریرین نے 2033 کتابیں غائب کی ہیں جن کی مالیت 38 لاکھ روپے بنتی ہے۔ وزارت خارجہ نے اب تک متعلقہ لائبریرین کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی۔ مزید انکشاف ہوا کہ وزارت خارجہ کے توسط سے ٹریول ایجنٹوں نے ٹکٹوں کی مد میں 27 لاکھ روپے ہڑپ کر لئے جبکہ صرف 48 ہزار روپے کی رقم ریکور ہوئی ہے۔ کمیٹی نے وزارت خارجہ کے حکام کو ہدایت کی ہے ان تمام ٹریول ایجنٹوں کو بلیک لسٹ کر دیں اور ان کا کیس ایف آئی اے کے سپرد کیا جائے۔
پی اے سی ذیلی کمیٹی کا اجلاس، کانفرنسوں کیلئے بیرون ملک سے کراکری منگوانے پر پابندی کی سفارش
Sep 15, 2015