لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ نے کلائمیٹ چینج پالیسی پر عمل درآمد کے لئے کمشن مقرر کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ آئندہ نسلوں کو موسمی تباہی سے بچانے کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں۔ حکومتی ادارے کاغذی کارروائیاں کر کے جان نہ چھڑائیں اگر خطے کا احساس نہ کیا گیا تو آئندہ نسلیں کسی کو معاف نہیں کریں گی۔ ایڈیشنل سیکرٹری کابینہ ڈویژن کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے قرار دیا کہ اگر آئندہ سماعت پر پیش نہ ہوئے تو توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے بارشوں میں اضافہ ہوا ہے جس سے سیلاب کی شدت بڑھ گئی ہے۔ وزارت ماحولیات کے جوائنٹ سیکرٹری سجاد بھٹہ نے نیشنل کلائمیٹ چینج پالیسی 2013 پر عمل درآمد رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ وفاقی وزارت خزانہ کے افسر نے عدالت کو بتایا کہ کلائمیٹ چینج کے حوالے سے متعلقہ وزارتوں کو فنڈز جاری کئے گئے ہیں۔ وزارت خارجہ کے افسر نے آگاہ کیا کہ عالمی کانفرنس میں شرکت اور ترقی یافتہ ممالک کی صنعتوں سے پہنچنے والے نقصان کے ازالہ کی حکمت عملی طے کر لی گئی ہے۔ محکمہ آبپاشی، وزارت پانی و بجلی، محکمہ زراعت، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ سمیت متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے افسروں نے عدالت میں کارکردگی رپورٹ جمع کرائی اور تعینات کئے گئے فوکل پرسن کے ناموں سے عدالت کو آگاہ کیا۔ چیف میٹرالوجسٹ نے عدالت میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے گذشتہ سینتالیس سال کا ریکارڈ پیش کیا۔ عدالت نے کلائمیٹ چینج کمشن قائم کرتے ہوئے تمام وزارتوں اور محکموں کے فوکل پرسن کو ممبرز تعینات کر دیا۔ عدالت نے سماعت یکم اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے کارکردگی رپورٹ طلب کر لی۔