این اے 122: سردار ایاز کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض، فیصلہ محفوظ

لاہور (خبر نگار) لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 کیلئے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا سلسلہ گزشتہ روز جاری رہا۔ تحریک انصاف کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض عائد کر دیا گیا۔ پیپلزپارٹی کے امیدوار عامر حسن نے سردار ایاز صادق کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض داخل کیا کہ وہ سپیکر قومی اسمبلی کا پروٹوکول اور سرکاری مشنری کا استعمال کر رہے ہیں۔ سردار ایاز صادق کی طرف سے ان کے صاحبزادے علی ایاز اپنے والد کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کیلئے ریٹرننگ افسر کے سامنے پیش ہوئے۔ تحریک انصاف نے سردار ایاز صادق کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض کیا کہ الیکشن ٹربیونل نے انہیں 25 لاکھ روپے جرمانہ کیا ہے وہ آئین کے آرٹیکل 63-62 پر پورا نہیں اترتے۔ سردار ایاز صادق کی طرف سے جواب د یا گیا کہ الیکشن ٹربیونل نے نہ تو نااہل قرار دیا اور نہ ہی جرمانہ عائد کیا۔ اعتراضات بلا جواز ہیں انہیں مسترد کر دیا جائے۔ جس پر ریٹرننگ افسر نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ ریٹرننگ افسر نے تحریک انصاف کے امیدوار عبدالعلیم خان کو کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کیلئے آج طلب کرلیا ہے گزشتہ روز ریٹرننگ افسر نے پیپلزپارٹی کے امیدوار بیرسٹر عامر حسن، جسٹس پارٹی کے مصنف اعوان، عوامی تحریک کے اشتیاق چودھری اور آزاد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی۔ پیپلزپارٹی کے بیرسٹر عامر حسن شریف کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے۔
لا ہور (وقائع نگار خصوصی) رجسٹرار سپریم کورٹ نے این اے 122 انتخابی دھاندلی کیس کے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سابق سپیکر ایاز صادق کی طرف سے دائر اپیل پر عمران سمیت 19 فریقین کو نوٹس کی اطلاع جاری کردی جس میں ایک ماہ میں جواب طلب کر لیاگیا ہے۔ سپریم کورٹ کے اسسٹنٹ رجسٹرار کی جانب سے سردار ایاز صادق کی اپیل پر نوٹسز کی اطلاع بھجوائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان سمیت دیگر فریقین ایک ماہ میں جواب لیکر اصالتاً یا وکالتاً پیش ہوں۔ ایاز صادق نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔ انہوں نے موقف اختیار کیا گیا کہ انتخابات میں دھاندلی ثابت نہیں ہوئی۔ عمران خان نے بغیر ثبوت کے دھاندلی کے الزامات عائد کئے اور انکی جانب سے دھاندلی کا ایک بھی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...