سیالکوٹ+ اسلام آباد (نامہ نگار/سٹاف رپورٹر) بھارتی سکیورٹی فورسز کی بجوات سیکٹر میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجہ میں ساٹھ سالہ خاتون شہید جبکہ دو شہری زخمی ہو گئے۔ بھارتی سیکورٹی فورسز نے بدھ کو شام ساڑھے تین بجے بجوات سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ شروع کی تھی جووقفہ وقفہ سے ساری رات جاری رہی۔ جمعرات کی صبح بھارتی سیکورٹی فورسز کی فائرنگ کے نتیجہ میں قصبہ کاہلیاں کی ساٹھ سالہ ریشمان بی بی شیل لگنے سے شہید ہوئی جبکہ اسی گاو¿ں کا چون سالہ میر اسلم اور 38سالہ غلام عباس بھی زخمی ہوئے۔ ریسکیو 1122 کے عملہ نے دونوں زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد دیتے ہوئے سی ایم ایچ سیالکوٹ منتقل کر دیا۔بھارتی فائرنگ وگولہ باری کی وجہ سے بجوات سیکٹر کے دیہات دیاورہ ، کلیال ، بجوال ، پپین سمیت درجنوں دیہات متاثر ہوئے ہیں جن کے مکینوں میں خوف وہراس پایا جاتا ہے تاہم چناب رینجرز کی بھارتی فائرنگ وگولہ باری کامنہ توڑ جواب دیئے جانے پرپاکستانی شہریوں نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے اور شہریوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ دہشت گردی کی ہے اور وہ ورکنگ باﺅنڈری لائن پر پاکستانی دیہات اور شہریوں کونشانہ بناتا ہے۔ بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے فائرنگ سے خاتون سمیت دو افراد کی شہادت پر شدید احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر احتجاجی مراسلہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کے حوالے کیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا بھارت سیز فائر معاہدے کا احترام یقینی بنائے۔ ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ ڈاکٹر فرخ نوےد نے کہا ہے کہ بجوات سےکٹر مےں بھارتی سیکورٹی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کی اطلاعات کے فوری بعد رےسکےو 1122، ہےلتھ، رےونےو، لائےو سٹاک سمےت رےسکےو اور رےلےف سے متعلقہ تمام محکموں کی ٹےموں کو متاثرہ علاقہ روانہ کر دےا گےا تھا۔ احتجاجی مراسلے میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کو دانستہ نشانہ بنانا عالمی قوانین، روایات اور بنیادی انسانی حقوق کے صریحاً خلاف ہے۔ بھارتی سفارت کار پر زور دیا گیا کہ بھارتی فوج کو جنگ بندی معاہدہ کی پاسداری کا پابند بنایا جائے اور اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو کنٹرول لائن تک رسائی کی اجازت دی جائے۔
بھارتی فائرنگ