واشنگٹن (اے این این) ناسا کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے خلائی گاڑی کو بھسم کرنے کا فیصلہ اس وجہ سے کیا ہے کیونکہ مشن کے دوران انھیں زحل کے چاند کے سیاروں پر زندگی کے کچھ آثار نظر آئے ہیں۔ منصوبے کو ڈیزائن کرتے وقت ہمیں اس بات کا خیال نہیں تھا کہ اِس گہرے نظام شمسی میں سمندر کی دنیائیں آباد ہیں۔ زحل کے چاندوں پر سمندروں کی دریافت کا مطلب وہاں زندگی کا وجود ہو گا۔پہلی غیر متوقع دریافت اس وقت سامنے آئی جب قطبِ جنوبی کے انسیلادوس حصے پر زحل کے چھلے دار کونے پر ایک چاند سا مکھڑا دیکھا گیا۔ مولی بٹنر کہتے ہیں اِس کی تہہ کے اندر رقیق پانی کا سمندر بل کھا رہا ہے جس سے گرم چشمے پھوٹتے ہیں، جو شگاف کی شکل اختیار کرتے ہیں اور پھر ان سے گرم چشمے ابلنے لگتے ہیں۔ کیسینی پر نصب آلات نے گرم چشمے سے ابلتی ہوئی گیس کے ذرات کا ذائقہ چکھ لیا ہے۔ کیبل نے بتایا کہ ہمیں پتا ہے کہ وہاں نمکیات موجود ہیں اور یہ بات حیات کی نشاندہی کرتی ہے کیونکہ زندگی کو کچھ معدنیات کی ضرورت پڑتی ہے۔