کوئٹہ (بیورو رپورٹ) بلوچستان میں شعبہ قلب کے لئے خریدے گئے سٹنٹس کی خریداری میں کروڑوں روپوںکا گھپلا سامنے آنے پر نیب بلوچستان نے ایم ایس ڈی بلوچستان کے ایڈیشنل ڈائر یکٹر ڈاکٹر محمد یوسف بزنجو، سٹنٹس فراہم کرنے والی کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو افسر ڈاکٹر محمد نوشیروان یار خان اور چیف آپریٹنگ افسر احمد علی اسلم کو گرفتار کرلیا، 16 سے 24 ہزار مالیت کے سٹنٹس ایم ایس ڈی بلوچستان اور کمپنی کی مبینہ ملی بھگت سے 90ہزار سے 1 لاکھ 17 ہزارمیں خریدے گئے جس سے قومی خزانے کو دس کروڑ سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا ۔ نیب بلوچستان نے محکمہ صحت کیخلاف موصول ہونے والی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے شعبہ قلب کے لئے سٹنٹس کی خریداری کی جب تحقیقات کیں تو معلوم ہوا کہ ایم ایس ڈی بلوچستان اور ہیلتھ ٹیک کمپنی کے ذمہ داران نے ہالینڈ سے شعبہ قلب کیلئے سستے سٹنٹس درآمد کر کے کئی گنا مہنگے داموں ایم ایس ڈی بلوچستان کو فراہم کئے ۔تحقیقات سے یہ بات ثابت ہو گئی کہ ہیلتھ ٹیک نامی غیر رجسٹرڈ کمپنی نے ایم ایس ڈی بلوچستان کے افسران کی معاونت سے غیر ملکی سٹنٹس مارکیٹ ریٹ سے کئی گنا زائد قیمت پر خریدے، اور یہاں پر بس نہیںدل کے مریضوں کو ایک سٹنٹ سرکار کی جانب سے مفت فراہم کرنے کی پالیسی کا بھی فائدہ اُٹھاتے ہوئے مذکورہ کمپنی غریب مریضوں سے مزید اسٹنٹ ڈلوانے کی مد میں لاکھوں روپے وصول کرتی رہی۔