آزادی کپ: پاکستا ن نےورلڈ الیون کو فیصلہ کن معرکے میں 33 رنز سے شکست دے کر کپ اپنے نام کر لیا

لاہور(چودھری اشرف) پاکستان نے ورلڈ الیون کو آزادی کپ کے فیصلہ کن معرکے میں 33 رنز سے شکست دیکر سیریز دو ایک سے جیت لی۔ میزبان پاکستان ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 183 رنز سکور کیے تھے جواب میں مہمان ورلڈ الیون ٹیم 8 وکٹوں پر 150 رنز بنا سکی۔ پاکستان کے احمد شہزاد کو فائنل میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے جانے والے میچ میں ورلڈ الیون ٹیم کے کپتان فاف ڈوپلیسی نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ پاکستان کی طرف سے فخز زمان اور احمد شہزاد نے اننگز کا آغاز کیا۔ دونوں کھلاڑیوں نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 61 رنز بنے۔ اس موقع پر فخر زمان اپنے ساتھی کھلاڑی احمد شہزاد کی سٹریٹ کھیلی جانے والی شاٹ پر رن لینے کی کوشش میں رن آوٹ ہو گئے۔ فخر زمان نے 25 بال کھیل کر 2 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 27 رنز بنائے۔ بابر اعظم نے کھلاڑی میدان میں آئے۔ احمد شہزاد اور بابر اعظم کے درمیان دوسری وکٹ کی شراکت میں 102 رنز کی پارٹنر شپ قائم ہوئی۔ احمد شہزاد جو جارحانہ انداز اپنائے ہوئے تھے اپنے 51 ویں ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ میں 89 رنز بنا کر رن آوٹ ہو گئے۔ احمد شہزاد نے 55 گیندوں کا سامنا کیا جس میں 8 چوکے اور تین چھکے لگائے۔ احمد نے تینوں چھکے بین کٹنگ کو لگا تار تین گیندوں پر لگائے۔ ایک ایسی بال پر رن آوٹ ہو گئے جب بابر اعظم کو کرائی جانے والی بال واٹ ہو گئی لیکن دوسرے اینڈ سے احمد بھاگ نکلے تھے جس پر کٹنگ نے انہیں رن آوٹ کر دیا۔ 175 کے سکور پر پاکستان کی تیسرے وکٹ بابر اعظم کی گری جنہوں نے ایک مرتبہ پھر حریف ٹیم کے باولرز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور 31 گیندوں پر 5 چوکوں کی مدد سے 48 رنز سکور کیے انہیں پریرا نے فاف ڈوپلیسی کے ہاتھوں کیچ آوٹ کیا۔ پاکستان کی چوتھی وکٹ عماد وسیم کی گری جو بغیر کوئی رن بنائے پریرا کی گیند پر ڈوپلیسی کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوئے۔ دوسری جانب سابق کپتان شعیب ملک نے اپنے سینئر کھلاڑی ہونے کا ثبوت دیا اور سات گیندوں پر 2 چھکوں کی مدد سے 17 رنز بنا کر جبکہ کپتان سرفراز احمد بغیر کسی سکور کے ناٹ آوٹ رہے۔ پاکستان ٹیم نے اپنے مقررہ 20 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 183 رنز سکور کیے۔ ورلڈ الیون کی جانب سے باولنگ میں تسارا پریرا نے دو کھلاڑیوں کو آوٹ کیا جبکہ دو کھلاڑی رن آوٹ ہوئے۔ 184 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ورلڈ الیون نے اننگز کا آغاز تمیم اقبال اور ہاشم عاملہ کے ذریعے کیا۔ پاکستان ٹیم کو دوسرے اوور میں اس وقت کامیابی ملی جب عثمان شنواری نے ورلڈ الیون کے تمیم اقبال کو 14 کے انفرادی سکور پر کلین بولڈ آوٹ کر کے پویلین کی راہ دکھا دی۔ ورلڈ الیون کو دوسرا نقصان 41 کے سکور پر اس وقت برداشت کرنا پڑا جب حسن علی نے بین کٹنگ کو کلین بولڈ آوٹ کر دیا۔ حسن علی نے انہیں آوٹ کرنے کے بعد اپنا روایتی انداز دہرایا۔ کٹنگ صرف 5 رنز بنا سکے۔ سیریز کے دوسرے ٹی ٹونٹی میچ میں ورلڈ الیون کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرنے والے ہاشم عاملہ 21 رنز بنانے کے بعد رن آوٹ ہو گئے۔ ورلڈ الیون کے کپتان فاف ڈوپلیسی کا ساتھ دینے کے لیے جارج بیلی میدان میں آئے لیکن وہ بھی اپنے کپتان کی توقعات پر پورا نہ اتر سکے اور تین کے انفرادی سکور پر عماد وسیم کی گیند پر کلین بولڈ آوٹ ہو گئے۔ 67 کے انفرادی سکور پر ورلڈ الیون ٹیم کی پانچویں وکٹ کپتان ڈوپلیسی کی گری جو 13 رنز بنانے کے بعد رن آوٹ ہو گئے۔ دوسرے ٹی ٹونٹی میچ میں مہمان ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے پریرا اور ڈیوڈ ملر کے درمیان چھٹی وکٹ کی شراکت میں 45 رنز کی پارٹنر شپ قائم ہوئی۔ 112 کے ٹوٹل پر چھٹی وکٹ پریرا کی گری جنہوں نے 13 گیندوں پر 2 چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 32 رنز بنائے اور رومان رئیس کی بال پر بابر اعظم کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوئے۔ 137 کے سکور پر ورلڈ الیون کے ڈیوڈ ملر بھی 32 رنز بنا کر پاکستان کے حسن علی کا شکار ہو گئے۔ ملر نے 29 گیندوں کا سامنا کیا جس میں دو چوکے اور ایک چھکا لگایا۔ ان کا کیچ بابر اعظم نے پکڑا۔ مورنی مورکل کریز پر موجود ڈیرن سیمی کا ساتھ دینے کے لیے لیکن ایک صرف ایک رن بنا کر بابر اعظم کے ہاتھوں رن آوٹ ہو گئے۔ ورلڈ الیون کی جانب سے ڈیرن سیمی 24 اور سیموئل بدری بغیر کسی سکور کے ناٹ آوٹ رہے۔ مہمان ٹیم مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں پر 150 رنز بنا سکی۔ پاکستان کی طرف سے باولنگ میں حسن علی نے دو جبکہ عثمان شنواری، عماد وسیم اور رومان رئیس نے ایک ایک کھلاڑی کو آوٹ کیا۔ آخر میں پاکستان کے احمد شہزاد کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن