آبیانہ کی رقم کے تعین کیلئے دو رکنی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ آف پاکستان نے آبیانہ کی رقم کے تعین سے متعلق کیس میں دو رکنی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا‘عدالت نے لاء اینڈ جسٹس کمیشن معاملہ پر ورکشاپ کا انعقاد کرانے کا حکم دیا ہے، عدالت نے فریقین کو ٹی او آرز بنانے اور میٹنگ کرے سفارشارت حکومت اور سپریم کورٹ میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ،عدالت نے تمام صوبائی سیکٹریز آباشی ، اٹارنی جنرل، تمام ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کردی ہے۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا پانی کے معاملے پر کمیٹی بنا رہے ہیں‘ کمیٹی میں مخدوم علی خان اور سلمان اسلم بٹ شامل ہوں گے۔ جمعہ کو سپریم کورٹ میں آبیانہ کی رقم کے تعین سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا پانی کی قیمت کے تعین کا طریقہ کار کیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا پانی کے معاملے پر کمیٹی بنا رہے ہیں۔ کمیٹی میں مخدوم علی خان اور سلمان اسلم بٹ شامل ہوں گے۔ دو ارب روپے واجبات سے کم وصولیاں ہوئی ہیں۔ عدالت نے ریماکس دیئے آبیانہ کی رقم فی ایکڑ 1500 سالانہ کردی جائے تو 67 ارب وصول ہوں گے جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا ہمارا نہری نظام اچھا نہیں پانی ضائع ہوجاتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا دیکھنا یہ ہے کہ معاملہ کیا ہے اور کیا پالیسی بننا ہے۔ بیٹھ کر سفارشات تیار کرلیں تمام سیکرٹریز آبپاشی کو بلا لیتے ہیں صدر سپریم کورٹ بار بھی کمیٹی کے ممبر ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا لاء اینڈ جسٹس کمیشن معاملہ پر ورکشاپ کا انعقاد کریں۔ عدالت نے آبیانہ کی رقم کے تعین سے متعلق کیس کی سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کردی۔
آبیانہ

ای پیپر دی نیشن