اسلام آباد (آئی این پی+ نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ نے جعلی اکا¶نٹس اور ڈی پی او پاکپتن تبادلہ کیس پیر کو سماعت کیلئے مقرر کر دئیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاو¿نٹس کیس 17 ستمبر کو سماعت کیلئے مقرر کر دیا جبکہ ایف آئی اے نے گرفتار ملزمان انور مجید اور عبدالغنی مجید کے طبی معائنے کیلئے سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا ہے۔ جعلی بینک اکاو¿نٹس کیس میں گرفتار انور مجید اور عبدالغنی مجید کے طبی معائنے کیلئے ایف آئی اے نے اعلی اختیاراتی میڈیکل بورڈ کی تشکیل کیلئے سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا ہے۔ خط میں کہا گیا دونوں ملزمان کو 15 اگست کو گرفتار کیا گیا تھا، انور مجید 17 اگست سے کراچی کے ایک ہسپتال میں زیرعلاج ہیں، عبدالغنی مجید 27 اگست سے کراچی کے نجی ہسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ چیف جسٹس پہلے ہی ان کا معائنہ پمز یا الشفاءہسپتال سے کروانے کا کہہ چکے۔ ملزمان کے میڈیکل بورڈ میں ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم شامل کی جائے۔ خط میں ایف آئی اے نے یہ بھی بتایا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے بنائی گئی جے آئی ٹی نے کام شروع کردیا ہے۔ پاکپتن ڈی پی او تبدیلی کے معاملے کا کیس 17ستمبر کو سماعت کے لئے مقرر کردیا گیا۔ سپریم کورٹ میں آئی جی پنجاب کی تحقیقاتی رپورٹ پر سماعت ہو گی۔ آئی جی پنجاب نے 27 سے زائد صفحات پر مبنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھی۔ وزیراعلیٰ پنجاب اور احسن جمیل اقبال گجر کے بیانات رپورٹ کا حصہ ہیں۔ پی ایس او‘ سی ایم اور سی ایس او حیدر کے بیانات بھی رپورٹ میں شامل کئے گئے۔ خاور مانیکا‘ ان کے بیٹے‘ بیٹی اور پولیس اہلکاروں کے بیانات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔ سابق ڈی پی او پاکپتن اور آر پی او ساہیوال کے بیانات پر مشتمل بیان حلفی بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔