مکرمی! بقول ہمارے بھائیوں کے کہ ہمارے والد نور بخش( مرحوم) نے اپنی زندگی میں ہی جائیداد بیٹوں کے نام کروا دی تھی جبکہ ہمارے (مرحوم) والد شرعی طور پر ایسا نہیں کر سکتے تھے۔ کیونکہ والد صاحب کو اگر زندگی میں جائیداد تقسیم کرنا ہوتی تو بیٹے اور بیٹیوں کو شرعی طورپر حصہ ملنا تھا۔
جناب عالیٰ! ہمارے بھائیوں نے آج تک کوئی علیحدہ کاروبار نہ کیا تھا نہ کیا ہے بلکہ والد صاحب کی وفات کے بعد انہی کا کاروبار سنبھالا ہے۔ کبھی وہ کہتے ہیں کہ ہم نے تو جائیداد خرید لی ہے۔ جبکہ ان کے پاس جائیداد خریدنے کی رقم کہاں سے آئی۔ہمارے بھائیوں نے غیر شرعی فعل کے مرتکب ہوکر ہمیں ہمارے شرعی حق سے محروم کیا ہے۔ لہذا وزیراعظم، چیف جسٹس اور وزیراعلیٰ پنجاب سے التماس ہے کہ قانونی کارروائی کرکے ہم مجبور بہنوں کو ہمارا جائز حق دلوایا جائے اور انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں۔ جناب عالیٰ ہمارے معاشرے میں عورتوں کو ان کی شرعی جائیداد سے محروم رکھا جاتا ہے جس کی وجہ سے انہیں عدالت کے چکر لگانا پڑتے ہیں اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ لوگوں کا عدالت سے اعتماد ہٹ گیا ہے۔ لہذا ہمیں انصاف فراہم کیا جائے اور ہمارا شرعی حق ہمیں دلوایا جائے۔ (نصرت ممتاز،بیوہ و زاہدہ کوثر بیٹی ،فیصل ٹائون سوئی گیس روڈ گلی نمبر 6 گوجرانوالہ)