مکرمی! نریندر مودی صاحب دنیا بھرکے مسلمان ممالک بالخصوص مقبوضہ کشمیر کے مسلمان آپ سے ایک سوال کرتے ہیں جس کا یقیناً آپ کے پاس کوئی جواب نہ ہو گا۔ آپ کی بھگوت گیتا میں کہاں لکھا ہے کہ انسانوں پر ظلم کرو یقیناً ایسا نہیں ہے اس کے علاوہ آپ کے شروع کے دور کے قابل حکمران اشوک، کنشک اور چندر گپت موریا بھی انسانی ہمدردی کے پرچار کر رہے ہیں تو پھر کیا آپ اپنے بڑوں کی تعلیمات کے خلاف نہیں جا رہے۔ محترم آپ ان سے زیادہ عقلمند نہیں ہیں۔ خدا کا شکر ہے کہ کشمیر کی گوجری ڈوگری اور لداخی آبادی اس بات سے خوف زدہ ہے کہ اگر غیر ریاستی آباد کار یہاں بسائے گئے تو کشمیر کے اصل باشندے اقلیت میں چلے جائیں گے بالکل اسی طرح جیسے یہودیوں نے مقامی فلسطینیوں کی جائیدادیں خرید کر انہیں ارض مقدس سے بے دخل کر دیا تھا۔ اس ضمن میں یہ بہت شرمندگی کی بات ہے کہ مسلمان ممالک سوئے ہوئے ہیں۔ انہیں اپنا رول ادا کرنا چاہئے۔ میرا ایمان کامل ہے جب مسلمان ملکوں نے دل و جان سے اپنا سر اٹھا لیا تو وہ طاقتیں جو آج کشمیریوں کے خلاف ہیں ا ن کو ا پنا سر جھکا پڑے گا اور سرچ آپریشن کا بہانہ بنا کر 2/3 کشمیریوں کو روزانہ بلاوجہ شہید کرنا یکسر ختم ہو جائے گا اور ان کے مسائل حل ہو جائیں گے۔ (منظر شفیع سینئر ایڈووکیٹ گلشن راوی لاہور)