اسلام آباد (اے پی پی) اوزون کے تحفظ کا عالمی دن (کل) اتوار کو منایا جا ئے گا جبکہ اس دن کے منائے جانے کا مقصد اوزون کی تہہ کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔اوزون زمین کے گرد وہ تہہ ہے جو سورج کی خطرناک بالائے بنفشی شعاعوں کو نہ صرف زمین کی طرف آنے سے روکتی ہے بلکہ زمین پر اس کے نقصان دہ اثرات کا خاتمہ کرتی ہے۔ آکسیجن کے تین ایٹمز کے ساتھ تشکیل پانے والی اوزون ایک شفاف اور نظر نہ آنے والی گیس ہے جو قدرتی طور پر فضا میں موجود ہوتی ہے۔ اوزون کی نوے فیصد مقدار زمین کی سطح سے پندرہ تا پچپن کلومیٹر اوپر بالائی فضا میں پائی جاتی ہے۔ مگر 1970ء کی دہائی میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ انسانی ترقی نے کرہ ارض کی حفاظت کے اس قدرتی نظام کو بھی خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔ ان ہی خطرات کے بارے میں شعور پیدا کرنے کے لیے دنیا بھر میں 16 ستمبر کو اوزون کی تہہ کے بچاؤ کا دن منایا جا تا ہے۔ اوزون کا دن منانے کا مقصد تمام مخلوقات کے صاف اور صحت مند مستقبل کے لیے شعور، ذمہ داری اور عملی اقدامات کو آگے بڑھانا ہے۔ انسان کے غیر ذمہ دارانہ رویہ کی وجہ سے زمین کے قدرتی وسائل کم ہو رہے ہیں۔ اوزون کی تہہ میں شگاف کے باعث سورج کی مضر صحت شعاعوں کے براہ راست کرہ ارض پر پہنچنے سے یہاں زندگی متاثرہو رہی ہے جس کی وجہ سے درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے۔