اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر کرپٹ لیڈرز کرپشن کرنے کے بجائے یو ٹرن لے لیتے تو آج جیل میں نہ ہوتے، مجھے خوشی ہے کہ میں یو ٹرن کا وزیراعظم ہوں۔ قطری ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ کوئی ایڈیٹ ہی ہوتا ہے جو یوٹرن نہیں لیتا، پاگل دیوار سے سر ٹکراتا رہتا ہے اور دانشمند راستہ بدل لیتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کی 40 فیصد بجلی درآمدی ایندھن سے حاصل ہوتی ہے، گیس، ایل این جی بھی درآمد ہوتی ہے اس وجہ سے ہر چیز مہنگی ہوتی ہے، ہم نے ملک کے کرنٹ اکائونٹ خسارے میں 70 فیصد کمی کردی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے درآمدات کم کی ہیں برآمدات بڑھائی ہیں، وزارت عظمیٰ سنبھالی تو پاکستان پر 90.5 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا، میری حکومت کے 5 سال مکمل ہوجائیں تب ملک کی معیشت پر سوال کیا جائے۔وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ آئی ایم ایف سے پاکستان کا یہ آخری پیکج ہوگا، وعدہ کرتا ہوں 5 سال بعد حکومت چھوڑیں گے تو سرپلس اکانومی ہوگی، آئی ایم ایف نے ہمیں اخراجات میں کمی اور ریونیو بڑھانے کے سوا کچھ نہیں کہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کیلئے چین سب سے بہترین دوست رہا ہے، یہ نیا پاکستان ہے کیونکہ میگا کرمنل کیسز میں جس طرح لوگ جیلوں میں ہیں پہلے نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ 13 مہینوں میں وزیراعظم یا کسی وزیر کے خلاف کرپشن کیس نہیں آیا یہ ہے نیا پاکستان، ماضی کی طرح ہماری حکومت میں کوئی بزنس ایمپائر نہیں بنا رہا، پاکستان میں پہلی بار معیشت کو درست کیا جا رہاہے، کسی حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لینے کاوقت 5 سال بعد کا ہوتا ہے، آئندہ چار ماہ میں پاکستان سٹیل کام کرنا شروع کردے گی۔