اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم جوڈیشل کونسل میںجسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر کردیا گیا ہے، وحید شہزاد بٹ کے ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسی مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے اور اس بات میں بھی کوئی شک نہیں ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسی زبان کے سچے نہیں اور اپنے وعدے کا پاس رکھنے والے نہیں ہیں، انہوں نے صدر مملکت کو خط لکھ کر اپنے اختیار سے تجاوز کیا۔ دبائومیں بطور جج سپریم کورٹ اپنے صوابدیدی اختیارات کاغلط استعمال کیا، جسٹس قاضی فائز عیسی نے اپنی پٹیشن میں چیف جسٹس آصف سعیدخان کھوسہ اور سپریم جوڈیشل کونسل کے ارکان پر الزام لگا کر ججزکے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس لئے سپریم جوڈیشل کونسل کی سفارش پر ان کو عہدے سے ہٹایا جانا چاہیئے۔ ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ ذاتی موقف پیش کرنے کے لئے عوامی فورم کو استعمال کرکے جسٹس قاضی فائز عیسی نے ملک بھر کی عدلیہ کو تضحیک کی ہے۔ ریفرنس کے متن کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسی نے عوامی سطح پر بغیر ثبوتوں کے الزامات لگا کر سپریم جوڈیشل کونسل کے ضابطہ اخلاق کی مختلف شقوں کی خلاف ورزی کی ہے، شکایت کنند ہ نے ریفرنس بھجواتے ہوئے موقف اختیا ر کیا ہے کہ امید ہے اس معاملہ میں حقیقی احتساب کیا جائے گا اور ملک میں قانون کی حکمرانی کا راج ہوگا۔ ریفرنس کی کاپی صدر مملکت اور رجسٹرار سپریم کورٹ کو بھی بھجوائی گئی ہے۔