کشمیر میں عارضہ قلب بڑھ گیا، روزانہ 40 ممالک کے شہری حالات جاننے کیلئے گوگل سرچ کرتے ہیں: جریدہ آؤٹ لک

سرینگر (اے پی پی) بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے اور اسے مرکز کے ماتحت دو علاقوں جموں وکشمیر اور لداخ میں تقسیم کیے جانے کے بعد سے مقبوضہ علاقہ عالمی سطح پر سخت توجہ کا مرکز بن گیا ہے اور دنیا میں روزانہ ہزارواں افراد علاقے کے حالات اور اسکے سیاسی پس منظر کے بارے میں جاننے کیلئے گوگل سرچ کرتے ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق نئی دلی سے شائع ہونے والے ایک جریدے ’آئوٹ لک‘نے انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ، فرانس، روس اور امریکہ سمیت چالیس سے زائد ملکوں کے ہزاروں باشندے روزانہ گوگل سرچنگ کے ذریعے یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ دفعہ 370 اور 35۔ اے ہٹانے کے بعد کشمیریوں کو کن کن مشکلات کا سامنا ہے اور بھارت کو ان دفعات کو ہٹانے سے کیا فائدہ ملے گا۔ چالیس دونوں کے دوران 42ہزار سے زائد لوگوں نے کشمیر کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ ’’آئوٹ لک‘‘ کے مطابق مقبوضہ وادی میں عارضہ قلب کی بیماری میں اضافہ ہوا ہے۔ جریدہ لکھتا ہے کہ مقبوضہ وادی کی صورتحال بہتر نہیں ہے یہاں کہ انتظامیہ نے ڈاکٹروں کو بھی مواصلاتی نظام دستیاب نہیں رکھا ہے اور اگر چہ لینڈ لائنز کو بحال کیا گیا ہے تاہم وہ شہروں اور قصبوں میں ہی دستیاب ہے۔

ای پیپر دی نیشن