زیادتی پر مردانہ صلاحیت سے محروم، سرعام پھانسی دی جائے: عمران

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے جنسی زیادتی کرنے والوں کو عبرت ناک سزائیں دی جائیں۔ زیادتی کے مجرموں کو مردانہ صلاحیت سے محروم کردیا جائے ایسے مجرموں کی سرجری کرکے ناکارہ بنا دینا چاہیے تاکہ وہ کسی کے ساتھ عمر بھر زیادتی ہی نہ کر سکیں، جنسی زیادتی کرنے والوں کو سرعام پھانسی دینی چاہئے۔ سانحہ موٹروے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ  دیا ہے۔ بچوں کے سامنے جو ہوا اس سے صدمہ پہنچا ہے۔    بدقسمتی سے ہمارے اندر بھی کچھ لوگ ہیں جو وزیراعلی بننا چاہتے ہیں۔ چیلنج کرتا ہوں ہمارے وزیروں اور عثمان بزدار نے کرپشن نہیں کی۔ عثمان بزدار شہباز کی طرح میڈیا پر پیسہ نہیں لگاتا، نوازشریف واپس نہیں آئیں گے لیکن ہم ان کو  واپس لانے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے، جس وقت نواز شریف  گئے ہمارے ہاتھ تو بندھے ہوئے تھے۔ اپوزیشن نے سوچا  ایف اے ٹی ایف میں یہ مان جائے گا مگر میں کسی صورت بلیک میل نہیں ہو گا۔ نجی ٹی وی چینل کو  انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ زینب کیس کے  بعد آئی جی نے جو رپورٹ پیش کی تو آئی جی نے بتایا کہ پاکستان میں سیکس کرائم خطرناک حد تک بڑھتے جا رہے ہیں۔ خواہ وہ بچوں سے متعلق کیسز ہوں یا خواتین سے متعلق، یہ سوسائٹی میں پھیل چکا ہے۔ یورپ میں جو بچوں سے زیادتی کرتا ہے اس کا پورا ریکارڈ رکھا جاتا ہے لیکن یہاں پر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اس طرح کا کوئی سسٹم موجود نہیں، بچوں سے زیادتی کے مجرموں کا پیچھا کیا جائے۔ ریپ اور بچوں سے زیادتی کے مجرموں کو چوک پر لٹکانا چاہیے۔ سرعام پھانسی دینی چاہیے، اس طرح کے مجرموں کو جنسی صلاحیت سے محروم کر دینا چاہیے، سانحہ گجرپورہ کا ملزم پہلے گینگ ریپ کر چکا تھا لیکن آزادانہ گھوم رہا تھا اس طرح کے لوگوں کو ہمیشہ کیلئے ختم کردینا چاہیے۔  فحاشی سے معاشرے تباہ ہوجاتے ہیں۔ ہمارے پاس فیملی سسٹم ہے۔ یورپ اس معاملے پر پاکستان سے پیچھے ہے۔ ہندوستان کی چالیس سال پہلے کی فلمیں اور آج کی فلموں میں بہت فرق ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا موجودہ آئی جی پرفارم کریں گے تو رہیں گے۔ انہوں نے عثمان بزدار اور عمران خان کو پکڑنا ہے، سی سی پی او پر بڑا شور ہوا، انہیں لانے کی ضرورت اس لئے محسوس ہوئی کہ پولیس قبضہ گروپ کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔ وزیراعظم  نے مزید کہا کہ   قائداعظم فلسطین کے ساتھ کھڑے تھے ہمیں بھی ان کے ساتھ کھڑا ہونا ہو گا۔ کراچی کو ٹھیک کرنا بہت ضروری ہے۔ پنجاب اور کے پی کے میں جو لوکل گورننس سٹم آرہا ہے وہ پاکستان کی تاریخ کا بہترین سسٹم ہوگا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبوں کے تحت پاکستان میں ایم ایل ون ریلوے منصوبہ مکمل کیا جائے گا۔ اس منصوبہ کی تکمیل سے مواصلات کے شعبہ میں انقلاب آئے گا اور پاکستان کو اس کی سٹرٹیجک حیثیت کا فائدہ حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ اگلا مرحلہ ملک میں صنعتی ترقی کو فروغ دینے کا ہے۔ افغان امن مذاکرات کی کامیابی میں پاکستان کا اہم کردار ہے۔ یہاں  رشکئی خصوصی اقتصادی زون کی ترقی کیلئے معاہدہ پر دستخط کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ  ازبکستان کے ساتھ افغانستان کے راستے ریل کے ذریعے رابطے قائم کرنے پر بات چیت کی گئی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے القادر یونیورسٹی سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی اقدار اور  صوفیائے کرام کی تعلیمات کے فروغ  کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ معاشرے کی اصل روح اور معاشرتی اقدار کو اجاگر کرنے کے لئے ضروری ہے کہ نوجوان نسل کو سیرت النبیﷺ  کے مختلف پہلوؤں اور صوفیائے کرام کی تعلیمات سے روشنا س کرایا جائے۔  مزید براں ٹیکس نظام پر اصلاحات کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان  نے کہا  ہے کہ  منصفانہ اور شفاف ٹیکس نظام موثر  طرز حکومت  اور عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے حوالے  حکومتی استعداد کو بہتر بنانے میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیر اعظم  نے کہا کہ ماضی میں حکمران طبقے نے جہاں اپنے مفادات  کے لئے ملکی وسائل کا غلط استعمال کیا وہاں ٹیکس کے نظام  میں وقتاً فوقتاً اس انداز میں تبدیلیاں اور ردوبدل کیا جاتا رہا ہے۔ ٹیکس نظام میں اصلاحات حکومت کی اولین ترجیح ہے تاکہ اس نظام کو منصفانہ اور شفاف بنایا جا سکے۔ دریں اثناء ایک ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگست 2020 ء میں سمندر پار پاکستانیوں نے ترسیلات زر کی مد میں 2 ہزار 95 ملین ڈالر بھجوائے جو گزشتہ مالی سال کی نسبت24.4  فیصد زیادہ ہیں۔ ایک اور ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سکول واپسی پر لاکھوں بچوں کو خوش آمدید کہتے ہیں، فیروزوالہ سے نامہ نگار کے مطابق وزیراعظم عمران خان آج تحصیل فیروزوالہ کے علاقہ راوی سیفن ( غازی ککہ) میں راوی ریور فرنٹ سٹی کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ضلعی انتظامیہ شیخوپورہ نے تمام انتظامات مکمل کر لئے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...