پیر کو قومی اسمبلی کا27واں سیشن شروع ہو گیا ہے جب کہ سینٹ کا سیشن بھی آج شروع ہو رہا ہے۔ دونوں ایوانوں کے اجلاسوں کا دورانیہ مختصر ہونے کا امکان ہے کیونکہ حکومت نے دونوں ایوانوں کے اجلاس ایف اے ٹی ایف سے متعلق اینٹی منی لانڈرنگ بل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے منظور کرانا چاہتی ہے۔ یہ بل سینیٹ نے مسترد کر دیا ہے شنید ہے حکومت نے بدھ 16ستمبر2020ء کو بلا یا جا رہا ہے اگر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل پر اتفاق رائے ہو گیا تو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے بل بآسانی منظور ہو جائے گا بصورت دیگر مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن حکومت کو 7ووٹوں سے شکست دینے کی پوزیشن میں ہے قومی اسمبلی میں اہم بات قائد حزب اختلاف میاں شہہباز شریف کی ’’ دبنگ‘‘ انٹری تھی میاں شہباز شریف اچانک ایوان میں نمودار ہوئے تو اپوزیشن نے ان کی آمد کا خیر مقدم کیا ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے فیصلہ کیا ہے میاں شپہباز شریف قومی اسمبلی کے سیشن میں کم از کم ایک اجلاس میں ضرور شرکت کیا کریں گے پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس پونے چار گھنٹے تک جاری رہا سپیکر اسد قیصر نے پورے اجلاس کی کارروائی چلائی ایوان میں وزیر اعظم عمران خان تو نہ آئے لیکن اپوزیشن لیڈر ایوان میں بہ نفس نفیس موجود تھے ایوان م،یں سانحہ موٹر وے پر گرما گرم بحث ہو ئی اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے سانحہ موٹر وے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ ایوان میں سی سی پی او لاہور کے طرز عمل پر تنقید کی گئی قومی اسمبلی کو حکومت نے آگاہ کیا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم پر سابقہ حکومتوں نے 86 ارب 68 کروڑ جبکہ موجودہ حکومت نے اب تک 64 ارب روپے خرچ کئے ہیں ،چیف جسٹس ڈیم فنڈ میں 12 ارب 63 کروڑ روپے جمع ہوئے جس میں سے ابھی تک کوئی رقم نہیں لی گئی،رواں سال حج کیلئے جمع کروائی گئی رقوم میں وزارت مذہبی امورکو495.232ملین روپے موصول ہوئے قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ سیلاب میں بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے 14 کیمپ لگائے گئے ہیں جہاں 1461 لوگوں کو رکھا گیا ہے‘ متاثرین کو خوراک اور دیگر امدادی سامان فراہم کیا جارہا ہے۔ قومی اسمبلی کے رواں سیشن کے لئے پینل آف چیئرپرسن کے ناموں کا اعلان کردیا گیا ۔