اسلام آباد(وقائع نگار)چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ایک کیس کی سماعت کے دوران کہاکہ آپ نے دیکھا ہے کہ کل ریڈزون میں کیا ہوا ہے؟ریڈزون میں ایک بندہ فائر کر رہا ہے، چاہے اس کی کوئی بھی وجہ ہو،ریڈزون میں لڑائی کا دوسرا فریق بھی بااثر ہے، چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسارکیاکہ یہ تمام بڑے آدمی کمپرومائز کیوں کر جاتے ہیں؟میں نے کبھی نہیں سنا کہ کسی مہذب معاشرے میں ایسے کمپرومائز ہوتے ہیں،کئی بار کہہ چکے ہیں کہ اس شہر میں لاقانونیت ہے،ریاست کی رٹ بھی تو کہیں ہونی چاہیے، ریاست بھی تو کسی چیز کی ذمہ داری لے۔