پاکستان نے دہشت گردی کی روک تھام کے امریکہ بھارت مشترکہ ورکنگ گروپ اور Designations ڈائیلاگ کے مشترکہ بیان میں پاکستان کے بلا جواز تذکرے کو یکسر مسترد کردیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے آج ایک بیان میں کہا کہ مذکورہ مشترکہ بیان میں پاکستان کے بارے میں ناقابل قبول تذکرے کے حوالے سے ہمارے شدید تحفظات اور اعتراض سے امریکہ کو آگاہ کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اہم بات ہے کہ شراکت دار ممالک جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کے معاملات پر دانشمند انہ رویہ اپنائیں اور ایسا موقف اپنانے سے گریز کریں جو یکطرفہ ہوں اور جن کا زمینی حقائق سے کوئی واسطہ نہ ہو۔ ترجمان نے کہا کہ بین الاقوامی برادری اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کہ پاکستان بھارت کی پشت پناہی سے ہونے والی سرحد پار سے دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔ عالمی برادری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں، قربانیوں اور کامیابیوں کی بھی معترف ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بار بار کہا ہے کہ بھارت میں آر ایس ایس ,بی جے پی حکومت کی خصوصاً اقلیتوں کے حوالے سے غیر ذمہ دارانہ پالیسیوں اور اقدامات ، بھارت کے غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں اس کی ریاستی دہشت گردی اور پاکستان اورخطے کے دیگر ممالک کے خلاف بھارت کے جارحانہ رویے سے خطے کے امن و سلامتی کو شدید خطرہ لاحق ہے۔