آئندہ سمارٹ نہیں مکمل سلیبس‘ بورڈ امتحان مئی جون پھر اکتوبر نومبر میں ہونگے

اسلام آباد (نامہ نگار) ملک میں آئندہ سمارٹ سلیبس کا اصول نہیں اپنایا جائے گا مکمل سلیبس پڑھایا جائے گا اور اسکے مطابق امتحانات لئے جائیں گے۔ وفاقی وزیر تعلیم، پیشہ وارانہ تربیت و قومی ورثہ شفقت محمود کی زیرصدارت بین الصوبائی وزراء تعلیم کانفرنس کا اجلاس  ہوا۔ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ مختلف صوبوں نے دسویں اور بارہویں جماعت کے طلبہ کی پروموشن پالیسی کا مختلف فارمولا طے کیا ہے جسکی وجہ سے پروموشن پالیسی میں تفریق آ رہی ہے لہذا بین الصوبائی وزرا تعلیم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایک یونیفارم پروموشن پالیسی بنائی جائے اور متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا اختیاری مضامین کے مارکس کائونٹ کئے جائیں، اور کووڈ کی وجہ سے سکولوں کی بندش کو مدنظر رکھتے ہوئے طلبہ کو سہولت دینے کے لئے فیصلہ کیا گیا جبکہ لازمی مضامین میں 5  فیصد اضافی نمبرز دیئے جائیں گے۔ بین الصوبائی وزرا تعلیم نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن بھی طلبہ کی پروموشن کے لئے یہی طریقہ کار استعمال کریں گے۔ طلبہ کو پریکٹیکل میں مارکس دینے کے لئے بھی مختلف صوبوں نے مختلف طریقہ کار وضع کئے ہوئے تھے، کچھ طلبہ مختلف ذرائع سے اساتذہ و پرنسپل پر اثرو رسوخ استعمال کر کے زیادہ مارکس لینے کی کوشش کرتے پس چیئرمین کمیٹی ایسے تمام خدشات کو رفع کرنے کے لئے اسکے لئے بھی یکساں طریقہ کار وضع کرنے کا کہا اور متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا تمام صوبے پریکٹیکل میں 50 فیصد گریس مارکس دینگے اور باقی 50  فیصد تھیوری کی بنیاد پر دیئے جائیں گے۔ وزیر تعلیم نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سمارٹ سلیبس کا اصول نہیں اپنایا جائے گا مکمل سلیبس پڑھایا جائے گا اور اسکے مطابق امتحانات لئے جائیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ سلیبس اپریل/مئی تک مکمل کرنا یقینی بنایا جائے گا اور بورڈ کے امتحانات مئی/جون میں ہوا کرینگے اور نیا تعلیمی سال 22 اگست کو شروع ہوگا۔ او لیول اور اے لیول کے امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے جبکہ جامعات امتحانات کے سلسلے میں اپنا ٹائم ٹیبل بنائیں گی۔ اجلاس میں یہ بھی تجویز دی گئی کہ کہ سال میں دو مرتبہ بالترتیب مئی/جون اور دوسری بار اکتوبر نومبر میں امتحانات لئے جائیں گے۔ اسی طرح ملک بھر کی جامعات کو ہدایات دی جائیں گی کہ وہ دو مرتبہ ایڈمیشن کھولا کریں گی۔

ای پیپر دی نیشن