اسلام آباد (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی)کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مزید 2ہزار 580کیسز سامنے آئے ہیں، مزید 78 افراد اس موذی وبا کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے، اس کے مزید 7ہزار 240مریض شفایاب ہو گئے، جبکہ مثبت کیسز کی شرح 5اعشاریہ 44فیصد ہو گئی۔ پاکستان بھر میں کرونا وائرس کے اب تک 26ہزار 865مریض انتقال کر چکے ہیں جبکہ اس موذی وائرس کے کل مریضوں کی تعداد 12لاکھ 10ہزار 82ہو چکی ہے۔ ملک بھر میں ہسپتالوں، قرنطینہ سینٹرز، وینٹی لیٹرز اور گھروں میں کرونا وائرس کے 85ہزار 801مریض زیر علاج ہیں، جن میں سے 5 ہزار 304مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، جبکہ 10لاکھ 97ہزار 416مریض اب تک اس بیماری سے شفایاب ہو چکے ہیں۔ گزشتہ 24گھنٹوں میں ملک میں کرونا وائرس کے مزید 47ہزار 419ٹیسٹ کئے گئے، جبکہ اب تک کل 1کروڑ 85لاکھ 68ہزار 658کرونا ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں۔ پاکستان بھر میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 8لاکھ 85ہزار 49افراد کو کرونا وائرس کی ویکسین دی گئی، اب تک کل 6کروڑ 82لاکھ 27ہزار 337کرونا ویکسین کی خوراکیں دی جا چکی ہیں جبکہ 2کروڑ 19لاکھ 62ہزار 455افراد کی مکمل ویکسینیشن ہو چکی ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرکے چیئرمین اسد عمر نے کرونا وائرس کی چوتھی لہر کی شدت میں کمی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ 15روز میں مزید بہتری آئے گی، 16ستمبر سے 50فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھول دیئے جائیں گے، انٹرسٹی ٹرانسپورٹ فعال کرنے کی اجازت دی جارہی ہے لیکن بسوں میں مسافروں کی تعداد نصف ہوگی، حکومت آنے والے وقت میں ان افراد پر مزید پابندیاں عائد کرے گی جنہوں نے اب تک ویکسین نہیں کروائی، 30ستمبر کے بعد مکمل ویکسی نیشن نہ کرانے والوں کے لیے فضائی سفر پر پابندی ہو گی۔ منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ کرونا کے کیسز میں کمی آئی ہے لیکن ابھی خطرہ باقی ہے، ہم نے ملک کے 24اضلاع میں کیسز کی تعداد کے پیش نظر 4سے 15 ستمبر تک زائد بندشیں عائد کی تھیں لیکن ان میں سے 18اضلاع میں صورتحال بہت بہتر ہوگئی ہے۔ مذکورہ 18اضلاع میں بھی کرونا سے متعلق پابندی قائم رہے گی جس طرح ملک کے دیگر حصوں میں نافذ ہیں جبکہ دیگر 6اضلاع میں زائد بندشیں قائم رہیں گی۔ اسد عمر نے بتایا کہ لاہور، فیصل آباد، ملتان، سرگودھا، گجرات اور بنوں میں کرونا سے متعلق صورتحال بہتر ہوئی ہے اس لیے مذکورہ اضلاع میں انتہائی درجے کی بندش 22تاریخ تک قائم رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی درجے کی متعدد پابندیوں میں سے چند ایک ختم کررہے ہیں جس میں انٹرسٹی ٹرانسپورٹ فعال کرنے کی اجازت دی جارہی ہے لیکن بسوں میں مسافروں کی تعداد نصف ہوگی۔ چیئرمین این سی او سی نے کہا کہ ان اضلاع میں تعلیمی ادارے 50فیصد حاضری کی بنیاد پر کھولے جارہے ہیں اور ان کی کلاسز جمعرات سے شروع ہوجائیں گی۔ اسد عمر نے کہا کہ لاہور، فیصل آباد، ملتان، سرگودھا، گجرات اور بنوں میں انڈور ڈائننگ کی اجازت نہیں ہوگی لیکن ریسٹورنٹس رات 12بجے تک کھلے رہ سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ ان اضلاع میں تفریحی پارکس اور جم مکمل طور پر ویکسینیٹڈ لوگوں کے لیے کھول دیے جائیں گے، ان ڈور عوامی اجتماعات پر مکمل پابندی برقرار رہے گی لیکن آئوٹ ڈور عوامی اجتماعات میں صرف 400لوگوں کو شرکت کی اجازت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کی چوتھی لہر کی شدت میں کمی آئی ہے اور آئندہ 15دنوں میں اس رحجان میں مزید بہتری کا امکان ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ ہم چاہتے کہ بندشیں بتدریج ختم کردی جائیں تاکہ معمولات زندگی بحال ہوں، جن اضلاع پر پابندی برقرار رکھی گئی ہے وہاں کے ہسپتال دبائو کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آنے والے وقت میں ان افراد پر مزید پابندیاں عائد کرے گی جنہوں نے اب تک ویکسین نہیں کروائی ہے۔ وفاقی وزیر نے خبردار کیا کہ اگر کوئی فرد 30ستمبر تک ویکسین نہیں لگوائے گا اسے سکولوں میں داخلے پر پابندی ہوگی، انہیں ہوائی سفر کرنے، شاپنگ مالز میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی، ہوٹلوں اور گیسٹ ہائوسز میں بکنگ نہیں مل سکے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے تمام افراد پر ان اور آوٹ ڈور عوامی اجتماعات میں شرکت پر پابندی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد شہر کی آبادی 20لاکھ سے زائد ہے اور اس کی 62فیصد آبادی کی مکمل ویکسینیشن ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ ہدف اسلام آباد میں حاصل کیا جا سکتا ہے تو دوسرے شہروں میں بھی ممکن ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں کرونا وائرس کی چوتھی لہر کمزور ہو رہی ہے، اس لیے ہم کاروبار کی بندش کی طرف نہیں جا رہے، 40فیصد ویکسی نیشن کا ہدف حاصل کر لیا تو پابندیوں میں کمی ہو سکتی۔ وفاقی وزیر اسد عمر نے بتایا کہ آکسیجن کی طلب میں چند ہفتوں میں 2گنا اضافہ ہوا ہے، ہم نے 24اضلاع میں مزید بندشیں لگائی تھیں، جن اضلاع میں ہسپتالوں پر دبائو تھا وہاں مزید پابندیاں لگائی گئیں۔ سرگودھا سے نمائندہ خصوصی کے مطابق سرگودھا میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں چار مریض جاںبحق اور 8 نئے کیسز آنے سے زیر علاج 120مریضوں میں سے 18 تشویشناک حالت کے باعث وینٹیلیٹر پر ہیں۔ سرگودھا ڈی ایچ کیو ٹیچنگ ہسپتال کے فوکل پرسن کرونا سنٹر وصدر پی ایم اے ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے چار مریض زندگی کی بازی ہارگئے۔ زیر علاج 120 مریضوں میں 18 وینٹیلیٹر پر ہیں۔ دو مریضوں کو صحت یاب ہو جانے پر گھر بجھوا دیا گیا جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 8 نئے کیسز آئے ہیں جن کو داخل کر لیا گیا۔ این سی او سی نے کرونا صورتحال میں بہتری آنے پر 18 اضلاع میں بندشوں میں نرمی کر دی۔ لاہور‘ ملتان‘ فیصل آباد‘ سرگودھا‘ گجرات اور بنوں میں 22 ستمبر تک کرونا بندش برقرار رہیں گی۔ دریں اثناء لاہور میں کرونا کا پھیلاؤ کم نہیں ہو سکا اور مثبت کیسز کی شرح 12 فیصد رہی۔ ملتان میں مثبت کیسز کی شرح 8 فیصد‘ راولپنڈی میں 7 فیصد جبکہ فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں 5,5 فیصد رہی۔ پنجاب بھر میں شرح سات فیصد ریکارڈ کی گئی ۔ وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ حکومت 15 سے 18 سال کی عمر کے درمیان افراد کو کرونا کی ویکسین بالکل مفت لگا رہی ہے۔ عوام کے نام پیغام میں ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ 15 سے 18 سال عمر کے درمیان افراد ویکسین لگوانے کیلئے کسی کو کوئی معاوضہ ادا نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا ویکسین کی صرف بوسٹر کی اضافی ڈوز لگوانے والے افراد ہی حکومتی ہدایات کے مطابق معاوضہ ادا کریں۔ عوام کسی قسم کی معلومات یا رہنمائی حاصل کرنے کیلئے ہیلپ لائن 1033 پر رابطہ کریں۔