لاہور+قصور(نامہ نگار+نمائندہ نوائے وقت) ہڈیارہ کے علاقے میں ایک حویلی سے 11 سالہ بچے کی گلے میں پھندہ لگی پھینکے سے جھولتی نعش ملی ہے۔ ورثاء نے شبہ ظاہر لیا ہے کہ بچے کو زیادتی کے بعد قتل کر کے واقعہ کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے نوٹس لیتے ہوئے ملزموں کو گرفتار کر کے سخت قانونی کارروائی کا حکم دیا۔ 11سالہ بچے ثاقب کی نعش پولیس نے موقع پر پہنچ کر قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانے منتقل فرانزک ٹیم کی مدد سے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر کے تفتیش شروع کردی ہے۔ اہلخانہ کے مطابق بچہ گھر سے حویلی گیا اور کافی دیر تک وآپس نہ آیا۔ جس پر انہیں تشویش لاحق ہوئی، انہوں نے جب حویلی جا کر دیکھا تو نعش ملی۔ پولیس کے مطابق تفتیش جاری ہے جبکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے۔ادھر ستوکتلہ پولیس نے موبائل فون پر دوستی کر کے لڑکی سے زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار کر لیا ہے۔ ملزم شرافت نے اوکاڑہ کی رہائشی لڑکی سے موبائل پر دوستی کی۔ لڑکی اپنی خالہ کو ملنے لاہور آئی تھی۔ شرافت نے لڑکی کو شاہ نور کے علاقہ سے گاڑی میں بٹھا کر کھانا کھانے کے بہانے ستوکتلہ کے علاقہ میں لے آیا اور لڑکی کو ایک ہوٹل میں لے گیا جہاں اسے نشہ آور جوس پلایا۔ جس سے لڑکی بے ہوش ہو گئی۔ ملزم شرافت اور اس کے دو دوستوں نے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ستوکتلہ پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم شرافت کو گرفتار کر لیا ہے۔ جبکہ دیگر دو کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ تھانہ بی ڈویژن کے علاقہ بھسر پورہ کی طلاق یافتہ مقبولہ بی بی کی نو سالہ بیٹی (ش) اپنے ہمسائے کے گھر سے برف لینے کیلئے گئی کہ راستے میں سفاک ملزم عمران عرف مانی ولد راجہ نے اسے ورغلاء پھسلاء کر اپنے گھر کے کمرے میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ ترجمان پولیس کے مطابق ملزم پہلے بھی قتل اور دیگر مقدمات میں ریکارڈ یافتہ پایا گیا ہے۔ بوریوالا‘ حجرہ‘ گجرات میں زیادتی کے تین واقعات پیش آئے۔